‌صحيح البخاري - حدیث 3945

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ إِتْيَانِ اليَهُودِ النَّبِيَّ ﷺ حِينَ قَدِمَ المَدِينَةَ صحيح حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ هُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ جَزَّءُوهُ أَجْزَاءً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَكَفَرُوا بِبَعْضِهِ يَعْنِي قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3945

کتاب: انصار کے مناقب جب نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہودیوں کے آنے کا بیان مجھ سے زیاد بن ایوب نے بیان کیا کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابوبشر ( جابر بن ابی وحشیہ ) نے خبر دی ، انہیں سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ وہ اہل کتاب ہی تو ہیں جنہوں نے آسمانی کتاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا ، بعض باتوں پر ایمان لائے اور بعض باتوں کا انکار کیا ۔
تشریح : جیسے انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کیا ۔ اس حدیث کی مناسبت باب سے مشکل ہے۔ عینی نے کہا اگلی حدیث میں اہل کتاب کا ذکر ہے اسی مناسبت سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا اثر بیان کردیا۔ یہودیوں کی جس بری خصلت کا یہاں ذکر ہوا یہی سب عام مسلمانوں میں بھی پیدا ہو چکی ہے کہ بعض آیتوں پر عمل کرتے ہیں اور عملاً بعض کو جھٹلا تے ہیں بعض سنتوں پر عمل کرتے ہیں بعض کی مخالفت کرتے ہیں۔ عام طور پر مسلمانوں کا یہی حال ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی فرما دیا تھا کہ میری امت بھی یہودیوں کے قدم بہ قدم چلے گی وہی حالت آج ہورہی ہے۔ رحم اللہ علینا جیسے انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کیا ۔ اس حدیث کی مناسبت باب سے مشکل ہے۔ عینی نے کہا اگلی حدیث میں اہل کتاب کا ذکر ہے اسی مناسبت سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا اثر بیان کردیا۔ یہودیوں کی جس بری خصلت کا یہاں ذکر ہوا یہی سب عام مسلمانوں میں بھی پیدا ہو چکی ہے کہ بعض آیتوں پر عمل کرتے ہیں اور عملاً بعض کو جھٹلا تے ہیں بعض سنتوں پر عمل کرتے ہیں بعض کی مخالفت کرتے ہیں۔ عام طور پر مسلمانوں کا یہی حال ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی فرما دیا تھا کہ میری امت بھی یہودیوں کے قدم بہ قدم چلے گی وہی حالت آج ہورہی ہے۔ رحم اللہ علینا