‌صحيح البخاري - حدیث 3934

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ التَّارِيخِ، مِنْ أَيْنَ أَرَّخُوا التَّارِيخَ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ مَا عَدُّوا مِنْ مَبْعَثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا مِنْ وَفَاتِهِ مَا عَدُّوا إِلَّا مِنْ مَقْدَمِهِ الْمَدِينَةَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3934

کتاب: انصار کے مناقب باب: اسلامی تاریخ کب سے شروع ہوئی؟ ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابو حازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد سلمہ بن دینار نے ، ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ تاریخ کا شمار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے سال سے ہوا اور نہ آپ کی وفات کے سال سے بلکہ اس کا شمار مدینہ کی ہجرت کے سال سے ہوا ۔
تشریح : ابن جوزی نے کہا جب دنیا میں آبادی زیادہ ہوگئی تو حضرت آدم کے وقت سے تاریخ کا شمار ہونے لگا اب آدم سے لے کر طوفان نوح تک ایک تاریخ ہے اور طوفان نوح سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے آگ میں ڈالے جانے تک دوسری اور اس وقت سے حضرت یوسف علیہ السلام تک تیسری ۔ وہاں سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مصر سے روانہ ہونے تک چوتھی۔ وہاں سے حضرت داؤد تک پانچویں ۔ وہاں سے حضرت سلیمان علیہ السلام تک چھٹی اور وہاں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک ساتویں ہے اور مسلمانوں کی تاریخ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے شروع ہوتی ہے گو ہجرت ربیع الاول میں ہوئی تھی مگر سال کا آغاز محرم سے رکھا ۔ یہودی بیت المقدس کی ویرانی سے اور نصاریٰ حضرت مسیح علیہ السلام کے اٹھ جانے سے تاریخ کا حساب کرتے ہیں۔ ابن جوزی نے کہا جب دنیا میں آبادی زیادہ ہوگئی تو حضرت آدم کے وقت سے تاریخ کا شمار ہونے لگا اب آدم سے لے کر طوفان نوح تک ایک تاریخ ہے اور طوفان نوح سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے آگ میں ڈالے جانے تک دوسری اور اس وقت سے حضرت یوسف علیہ السلام تک تیسری ۔ وہاں سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مصر سے روانہ ہونے تک چوتھی۔ وہاں سے حضرت داؤد تک پانچویں ۔ وہاں سے حضرت سلیمان علیہ السلام تک چھٹی اور وہاں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک ساتویں ہے اور مسلمانوں کی تاریخ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے شروع ہوتی ہے گو ہجرت ربیع الاول میں ہوئی تھی مگر سال کا آغاز محرم سے رکھا ۔ یہودی بیت المقدس کی ویرانی سے اور نصاریٰ حضرت مسیح علیہ السلام کے اٹھ جانے سے تاریخ کا حساب کرتے ہیں۔