‌صحيح البخاري - حدیث 3920

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى المَدِينَةِ صحيح وَقَالَ دُحَيْمٌ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ وَسَّاجٍ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَكَانَ أَسَنَّ أَصْحَابِهِ أَبُو بَكْرٍ فَغَلَفَهَا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ حَتَّى قَنَأَ لَوْنُهَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3920

کتاب: انصار کے مناقب باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا اور دحیم نے بیان کیا ، ان سے ولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے اوزاعی نے بیان کیا ، کہا مجھ سے ابو عبید نے بیان کیا ، ان سے عقبہ بن وساج نے انہوں نے کہاکہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ کے اصحاب میں سب سے زیادہ عمر ابو بکر رضی اللہ عنہ کی تھی اس لئے انہوں نے مہندی اور وسمہ کا خضاب استعمال کیا ۔ اس سے آپ کے بالوں کا رنگ خوب سرخ مائل بہ سیاہی ہو گیا ۔
تشریح : حدیث میں لفظ کتم ہے کتم میں اختلاف ہے۔ بعض نے کہا کہ وسمہ کو کہتے ہیں بعض نے کہا وہ آس کی طرح کا ایک پتہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اگتا ہے اس کی شاخیں باریک دھاگوں کی طرح لٹکی ہوتی ہیں۔ حدیث میں لفظ کتم ہے کتم میں اختلاف ہے۔ بعض نے کہا کہ وسمہ کو کہتے ہیں بعض نے کہا وہ آس کی طرح کا ایک پتہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اگتا ہے اس کی شاخیں باریک دھاگوں کی طرح لٹکی ہوتی ہیں۔