‌صحيح البخاري - حدیث 3916

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى المَدِينَةِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ أَوْ بَلَغَنِي عَنْهُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا قِيلَ لَهُ هَاجَرَ قَبْلَ أَبِيهِ يَغْضَبُ قَالَ وَقَدِمْتُ أَنَا وَعُمَرُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْنَاهُ قَائِلًا فَرَجَعْنَا إِلَى الْمَنْزِلِ فَأَرْسَلَنِي عُمَرُ وَقَالَ اذْهَبْ فَانْظُرْ هَلْ اسْتَيْقَظَ فَأَتَيْتُهُ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِ فَبَايَعْتُهُ ثُمَّ انْطَلَقْتُ إِلَى عُمَرَ فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّهُ قَدْ اسْتَيْقَظَ فَانْطَلَقْنَا إِلَيْهِ نُهَرْوِلُ هَرْوَلَةً حَتَّى دَخَلَ عَلَيْهِ فَبَايَعَهُ ثُمَّ بَايَعْتُهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3916

کتاب: انصار کے مناقب باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا مجھ سے محمدبن صباح نے خود بیان کیا یا ان سے کسی اور نے نقل کر کے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے ، ان سے عاصم احول نے ، ان سے ابو عثمان نے بیان کیا اور انہوں نے کہا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے میں نے سنا کہ جب ان سے کہا جاتا کہ تم نے اپنے والد سے پہلے ہجرت کی تو وہ غصہ ہو جایا کرتے تھے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ، اس وقت آپ آرام فرما رہے تھے ، اس لئے ہم گھر واپس آگئے پھر عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے آپ کی خدمت میں بھیجا اور فرمایا کہ جا کر دیکھ آؤ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابھی بیدار ہوئے یا نہیں چنانچہ میں آیا ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو چکے تھے ) اس لئے اندر چلا گیا اور آپ کے ہاتھ پر بیعت کی پھر میں عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور آ پ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیدار ہو نے کی خبر دی ۔ اس کے بعد ہم آپ کی خدمت میں دوڑتے ہوئے حاضر ہوئے عمر رضی اللہ عنہ بھی اندر گئے اور آپ سے بیعت کی اور میں نے بھی ( دوبارہ ) بیعت کی ۔
تشریح : گویا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں کی اس غلط گوئی کا سبب بیان کردیا کہ اصل حقیقت یہ تھی ۔ اس پر بعض نے یہ سمجھا کہ میں نے اپنے والد سے پہلے ہجرت کی یہ بالکل غلط ہے۔ گویا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں کی اس غلط گوئی کا سبب بیان کردیا کہ اصل حقیقت یہ تھی ۔ اس پر بعض نے یہ سمجھا کہ میں نے اپنے والد سے پہلے ہجرت کی یہ بالکل غلط ہے۔