‌صحيح البخاري - حدیث 389

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ إِذَا لَمْ يُتِمَّ السُّجُودَ صحيح أَخْبَرَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا مَهْدِيٌّ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، رَأَى رَجُلًا لاَ يُتِمُّ رُكُوعَهُ وَلاَ سُجُودَهُ، فَلَمَّا قَضَى صَلاَتَهُ قَالَ لَهُ حُذَيْفَةُ: «مَا صَلَّيْتَ؟» قَالَ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: «لَوْ مُتَّ مُتَّ عَلَى غَيْرِ سُنَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 389

کتاب: نماز کے احکام و مسائل باب: جب کوئی پورا سجدہ نہ کرے ہمیں صلت بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے مہدی بن میمون نے واصل کے واسطہ سے، وہ ابووائل شقیق بن سلمہ سے، وہ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں کرتا تھا۔ جب اس نے اپنی نماز پوری کر لی تو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تم نے نماز ہی نہیں پڑھی۔ ابووائل راوی نے کہا، میں خیال کرتا ہوں کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ اگر تو ایسی ہی نماز پر مر جاتا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر نہیں مرتا۔
تشریح : رکوع اور سجدہ پورا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم تین تین مرتبہ رکوع اور سجدہ کی دعائیں پڑھی جائیں اور رکوع ایسا ہو کہ کمر بالکل سیدھی جھک جائے اور ہاتھ عمدہ طور پر گھٹنوں پر ہوں۔ سجدہ میں پیشانی اور ناک اور دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں اور پیروں کی قبلہ رخ انگلیاں زمین پر جم جائیں۔ رکوع اور سجدہ کو ان صورتوں میں پورا کیا جائے گا۔ جو لوگ مرغوں کی طرح ٹھونگے مارتے ہیں، وہ اس حدیث کی وعید کے مصداق ہیں۔ سنت کے مطابق آہستہ آہستہ نماز ادا کرنا جماعت اہل حدیث کا طرئہ امتیاز ہے، اللہ اسی پر قائم دائم رکھے آمین۔ رکوع اور سجدہ پورا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم تین تین مرتبہ رکوع اور سجدہ کی دعائیں پڑھی جائیں اور رکوع ایسا ہو کہ کمر بالکل سیدھی جھک جائے اور ہاتھ عمدہ طور پر گھٹنوں پر ہوں۔ سجدہ میں پیشانی اور ناک اور دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں اور پیروں کی قبلہ رخ انگلیاں زمین پر جم جائیں۔ رکوع اور سجدہ کو ان صورتوں میں پورا کیا جائے گا۔ جو لوگ مرغوں کی طرح ٹھونگے مارتے ہیں، وہ اس حدیث کی وعید کے مصداق ہیں۔ سنت کے مطابق آہستہ آہستہ نماز ادا کرنا جماعت اہل حدیث کا طرئہ امتیاز ہے، اللہ اسی پر قائم دائم رکھے آمین۔