‌صحيح البخاري - حدیث 3854

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ مِنَ المُشْرِكِينَ بِمكَّةَ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدٌ وَحَوْلَهُ نَاسٌ مِنْ قُرَيْشٍ جَاءَ عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ بِسَلَى جَزُورٍ فَقَذَفَهُ عَلَى ظَهْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَرْفَعْ رَأْسَهُ فَجَاءَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام فَأَخَذَتْهُ مِنْ ظَهْرِهِ وَدَعَتْ عَلَى مَنْ صَنَعَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ عَلَيْكَ الْمَلَأَ مِنْ قُرَيْشٍ أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ وَعُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَشَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ أَوْ أُبَيَّ بْنَ خَلَفٍ شُعْبَةُ الشَّاكُّ فَرَأَيْتُهُمْ قُتِلُوا يَوْمَ بَدْرٍ فَأُلْقُوا فِي بِئْرٍ غَيْرَ أُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ أَوْ أُبَيٍّ تَقَطَّعَتْ أَوْصَالُهُ فَلَمْ يُلْقَ فِي الْبِئْرِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3854

کتاب: انصار کے مناقب باب: نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے مکہ میں مشرکین کے ہاتھوں جن مشکلات کا سامناکیا ان کا بیان ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے ، ان سے ابو اسحاق نے ، ان سے عمرو بن میمون نے اور ان سے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( نماز پڑھتے ہوئے ) سجدہ کی حالت میں تھے ، قریش کے کچھ لوگ وہیں ارد گرد موجود تھے ۔ اتنے میں عقبہ بن ابی معیط اونٹ کی اوجھڑی بچہ دان لایا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ مبارک پراسے ڈال دیا ۔ اس کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپناسر نہیں اٹھا یا پھر فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں اور گندگی کو پیٹھ مبارک سے ہٹایا اور جس نے ایسا کیا تھا اسے بد دعادیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ان کے حق میں بد دعا کی کہ اے اللہ ! قریش کی اس جماعت کو پکڑلے ۔ ابو جہل بن ہشام ، عتبہ بن ربیعہ ، شیبہ بن ربیعہ اور امیہ بن خلف یا ( امیہ کے بجائے آپ نے بد دعا ) ابی بن خلف ( کے حق میں فرمائی ) شبہ راوی حدیث شعبہ کو تھا ۔ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر میں نے دیکھا کہ بدرکی لڑائی میں یہ سب لوگ قتل کر دئےے گئے اور ایک کنویں میں ا نہیں ڈال دیا گیا تھاسوائے امیہ یا ابی کے کہ اس کاہر ایک جو ڑالگ الگ ہوگیا تھا اس لئے کنویں میں نہیں ڈالاجاسکا ۔
تشریح : جنگ بدر میں تمام کفار ہلاک ہوگئے اور جو کچھ انہوں نے کیا اس کی سزا پائی۔ جنگ بدر میں تمام کفار ہلاک ہوگئے اور جو کچھ انہوں نے کیا اس کی سزا پائی۔