کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ مِنَ المُشْرِكِينَ بِمكَّةَ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجْمَ فَسَجَدَ فَمَا بَقِيَ أَحَدٌ إِلَّا سَجَدَ إِلَّا رَجُلٌ رَأَيْتُهُ أَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًا فَرَفَعَهُ فَسَجَدَ عَلَيْهِ وَقَالَ هَذَا يَكْفِينِي فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ بَعْدُ قُتِلَ كَافِرًا بِاللَّهِ
کتاب: انصار کے مناقب
باب: نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے مکہ میں مشرکین کے ہاتھوں جن مشکلات کا سامناکیا ان کا بیان
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہاہم سے شعیب نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے ، ان سے اسودنے اور ان سے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورئہ نجم پڑھی اور سجدہ کیا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمام لوگوں نے سجدہ کیا صرف ایک شخص کو میں نے دیکھا کہ اپنے ہاتھ میں اس نے کنکریاں اٹھا کر ا س پر اپنا سر رکھ دیا اور کہنے لگا کہ میرے لیے بس اتنا ہی کا فی ہے ۔ میں نے پھر اسے دیکھا کہ کفر کی حالت میں وہ قتل کیا گیا ۔
تشریح :
یہ شخص امیہ بن خلف تھا۔ اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے مشکل ہے، بعض نے کہا جب امیہ بن خلف نے سجدہ تک نہ کیا تو مسلمانوں کو رنج گذرا گویا ان کو تکلیف دی یہی ترجمہ با ب ہے، بعض نے کہا مسلمانوں کو تکلیف یوں ہوئی کہ مشرکین کے بھی سجدے میں شریک ہونے سے وہ یہ سمجھے کہ یہ مشرک مسلمان ہوگئے ہیں اور جو مسلمان ان کی تکلیف دینے سے حبش کی نیت سے نکل چکے تھے وہ واپس لوٹ آئے۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ مسلمان نہیں ہوئے ہیں تو دوبارہ وہ مسلمان حبش کی ہجرت کے لئے نکل گئے۔
یہ شخص امیہ بن خلف تھا۔ اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے مشکل ہے، بعض نے کہا جب امیہ بن خلف نے سجدہ تک نہ کیا تو مسلمانوں کو رنج گذرا گویا ان کو تکلیف دی یہی ترجمہ با ب ہے، بعض نے کہا مسلمانوں کو تکلیف یوں ہوئی کہ مشرکین کے بھی سجدے میں شریک ہونے سے وہ یہ سمجھے کہ یہ مشرک مسلمان ہوگئے ہیں اور جو مسلمان ان کی تکلیف دینے سے حبش کی نیت سے نکل چکے تھے وہ واپس لوٹ آئے۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ مسلمان نہیں ہوئے ہیں تو دوبارہ وہ مسلمان حبش کی ہجرت کے لئے نکل گئے۔