کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَاب القَسَامَةِ فِي الجَاهِلِيَّةِ صحيح حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ يَوْمُ بُعَاثٍ يَوْمًا قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدِ افْتَرَقَ مَلَؤُهُمْ، وَقُتِّلَتْ سَرَوَاتُهُمْ وَجُرِّحُوا، قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دُخُولِهِمْ فِي الإِسْلاَمِ»،
کتاب: انصار کے مناقب باب: زمانہ جاہلیت کی قسامت کا بیان مجھ سے عبید بن اسماعیل نے بیا ن کیا ، کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ بعاث کی لڑائی اللہ تعالیٰ نے ( مصلحت کی وجہ سے ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے برپاکرادی تھی ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو یہاں انصار کی جماعت میں پھوٹ پڑ ی ہوئی تھی ۔ ان کے سردار مارے جاچکے تھے یا زخمی ہوچکے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اس لڑائی کو اس لیے پہلے برپاکیا تھا کہ انصار اسلام میں داخل ہوجائیں ۔