کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ أَيَّامِ الجَاهِلِيَّةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ قَالَ غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ كُنَّا نَأْتِي أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ فَيُحَدِّثُنَا عَنْ الْأَنْصَارِ وَكَانَ يَقُولُ لِي فَعَلَ قَوْمُكَ كَذَا وَكَذَا يَوْمَ كَذَا وَكَذَا وَفَعَلَ قَوْمُكَ كَذَا وَكَذَا يَوْمَ كَذَا وَكَذَا
کتاب: انصار کے مناقب
باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے مہدی نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ غیلان بن جریر نے بیان کیا کہ ہم انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے ۔ وہ ہم سے انصار کے متعلق بیان فرمایا کرتے تھے اور مجھ سے فرما تے کہ تمہاری قوم نے فلاں موقع پر یہ کا رنامہ انجام دیا ، فلاں موقع پر یہ کارنامہ انجام دیا ۔
تشریح :
ان جملہ مرویات میں کسی نہ کسی پہلو سے زمانہ جاہلیت کے حالات پر روشنی پڑتی ہے ، حضرت مجتہد مطلق امام بخاری رحمہ اللہ چونکہ عہد جاہلیت کا بیان فرمارہے ہیں ، اسی لیے ان جملہ احادیث کو یہاں لائے۔ یہ حالات بیشتر معاشی ، اقتصادی ، سیاسی ، اخلاقی مذہبی کوائف سے متعلق ہیں جن میں برے اور اچھے ہر قسم کے حالات کا تذکرہ ہواہے اسلام نے اہل جاہلیت کی برائیوں کو مٹایا اور جو خوبیاں تھیں ان کو لیا ۔ اس لیے کہ وہ جملہ خوبیاں حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل علیہما السلام کی ہدایات سے ماخوذ تھیں ۔ اس لیے اسلام نے اس کو باقی رکھا، باقی امت اسلام کو ان کے لیے رغبت دلائی ایسا ہی ایک قسامہ کا معاملہ ہے جو عہد جاہلیت میں مروج تھا اور اسلام نے اسے باقی رکھا وہ آگے مذکو ر ہورہا ہے۔
ان جملہ مرویات میں کسی نہ کسی پہلو سے زمانہ جاہلیت کے حالات پر روشنی پڑتی ہے ، حضرت مجتہد مطلق امام بخاری رحمہ اللہ چونکہ عہد جاہلیت کا بیان فرمارہے ہیں ، اسی لیے ان جملہ احادیث کو یہاں لائے۔ یہ حالات بیشتر معاشی ، اقتصادی ، سیاسی ، اخلاقی مذہبی کوائف سے متعلق ہیں جن میں برے اور اچھے ہر قسم کے حالات کا تذکرہ ہواہے اسلام نے اہل جاہلیت کی برائیوں کو مٹایا اور جو خوبیاں تھیں ان کو لیا ۔ اس لیے کہ وہ جملہ خوبیاں حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل علیہما السلام کی ہدایات سے ماخوذ تھیں ۔ اس لیے اسلام نے اس کو باقی رکھا، باقی امت اسلام کو ان کے لیے رغبت دلائی ایسا ہی ایک قسامہ کا معاملہ ہے جو عہد جاہلیت میں مروج تھا اور اسلام نے اسے باقی رکھا وہ آگے مذکو ر ہورہا ہے۔