کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ بُنْيَانِ الكَعْبَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ قَالَا لَمْ يَكُنْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَوْلَ الْبَيْتِ حَائِطٌ كَانُوا يُصَلُّونَ حَوْلَ الْبَيْتِ حَتَّى كَانَ عُمَرُ فَبَنَى حَوْلَهُ حَائِطًا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ جَدْرُهُ قَصِيرٌ فَبَنَاهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ
کتاب: انصار کے مناقب
باب: قریش نے جو کعبہ کی مرمت کی تھی اس کا بیان
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیا ن کیا ، ان سے عمر وبن دینا ر نے اور عبید اللہ بن ابی زید نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بیت اللہ کے گرد احاطہ کی دیوار نہ تھی لوگ کعبہ کے گرد نماز پڑھتے تھے پھر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا دور آیا تو انہوں نے اس کے گرد دیوار بنوائی ۔ عبید اللہ نے بیان کیا کہ یہ دیوار یں بھی پست تھیں عبد اللہ بن زبیررضی اللہ عنہما نے ان کو بلند کیا ۔
تشریح :
حافظ نے کہا کعبہ شریف دس مرتبہ تعمیر کیا گیا ہے۔ پہلے فرشتو ں نے بنایا ۔ پھر آدم علیہ السلام نے، پھر ان کی اولاد نے، پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ، پھر عمالقہ نے ، پھر جرہم نے ، پھر قصی بن کلاب نے ، پھر قریش نے ، پھر عبد اللہ بن زبیر نے ، پھر حجاج بن یوسف نے، اب تک حجاج ہی کی بناء پر ہے۔ آج کی سعودی حکومت نے مسجد الحرام کی توسیع وتعمیر میں بیش بہا خدمات انجام دی ہیں ۔ اللہ پاک ان خدمات کو قبول فرمائے آمین۔
حافظ نے کہا کعبہ شریف دس مرتبہ تعمیر کیا گیا ہے۔ پہلے فرشتو ں نے بنایا ۔ پھر آدم علیہ السلام نے، پھر ان کی اولاد نے، پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ، پھر عمالقہ نے ، پھر جرہم نے ، پھر قصی بن کلاب نے ، پھر قریش نے ، پھر عبد اللہ بن زبیر نے ، پھر حجاج بن یوسف نے، اب تک حجاج ہی کی بناء پر ہے۔ آج کی سعودی حکومت نے مسجد الحرام کی توسیع وتعمیر میں بیش بہا خدمات انجام دی ہیں ۔ اللہ پاک ان خدمات کو قبول فرمائے آمین۔