کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ ذِكْرِ هِنْدٍ بِنْتِ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ ؓ صحيح وقال عبدان أخبرنا عبد الله، أخبرنا يونس، عن الزهري، حدثني عروة، أن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت جاءت هند بنت عتبة قالت يا رسول الله، ما كان على ظهر الأرض من أهل خباء أحب إلى أن يذلوا من أهل خبائك، ثم ما أصبح اليوم على ظهر الأرض أهل خباء أحب إلى أن يعزوا من أهل خبائك. قال وأيضا والذي نفسي بيده، قالت يا رسول الله إن أبا سفيان رجل مسيك، فهل على حرج أن أطعم من الذي له عيالنا قال لا أراه إلا بالمعروف .
کتاب: انصار کے مناقب
باب: ہند بنت عتبہ ربیعہ ؓ کا بیان
اور عبدان نے بیان کیا ، انہیں عبداللہ نے نے خبردی انہیں یونس نے خبردی ، انہیں زہری نے ، ان سے عروہ نے بیان کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا ، حضرت ہندبنت عتبہ رضی اللہ عنہارسول اللہ کی خدمت میں اسلام لانے کے بعد ) حاضر ہوئیں اورکہنے لگیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! روئے زمین پر کسی گھرانی کی ذلت آپ کی گھرانی کی ذلت سی زیادہ میرے لیے خوشی کا باعث نہیں تھی لیکن آج کسی گھرانے کی عزت روئے زمین پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر انے کی عزت سے سے زیادہ میرے لیے خوشی کی وجہ نہیں ہے ، آنحضرت نے فرمایا اس میں ابھی اورترقی ہوگی اس ذات کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، پھر ہند نے کہا یارسول اللہ ! ابوسفیان بہت بخیل ہیں تو کیا اس میں کچھ حرج ہے اگر میں ان کے مال میں سے ( ان کی اجازت کے بغیر ) بال بچوں کو کھلادیا اور پلادیا کروں ؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم فرمایاہاں لیکن میں سمجھتاہوںکہ یہ دستورکے مطابق ہوناچاہئے ۔
تشریح :
حضرت ہند ابوسفیان رضی اللہ عنہ کی بیوی اورحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی والدہ جو فتح مکہ کے بعد اسلام لائی ہیں ، ابوسفیان رضی اللہ عنہ بھی اسی زمانہ میں اسلام لائے تھے ، بہت جری اور پختہ کارعورت تھیں ان کے بارے میں بہت سے واقعات کتب تواریخ میں موجود ہیں جو ان کی شان وعظمت پر دلیل ہیں۔
حضرت ہند ابوسفیان رضی اللہ عنہ کی بیوی اورحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی والدہ جو فتح مکہ کے بعد اسلام لائی ہیں ، ابوسفیان رضی اللہ عنہ بھی اسی زمانہ میں اسلام لائے تھے ، بہت جری اور پختہ کارعورت تھیں ان کے بارے میں بہت سے واقعات کتب تواریخ میں موجود ہیں جو ان کی شان وعظمت پر دلیل ہیں۔