‌صحيح البخاري - حدیث 3818

کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ تَزْوِيجِ النَّبِيِّ ﷺ خَدِيجَةَ وَفَضْلِهَا ؓ صحيح حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَنٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَى أَحَدٍ مِنْ نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ وَمَا رَأَيْتُهَا وَلَكِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ ذِكْرَهَا وَرُبَّمَا ذَبَحَ الشَّاةَ ثُمَّ يُقَطِّعُهَا أَعْضَاءً ثُمَّ يَبْعَثُهَا فِي صَدَائِقِ خَدِيجَةَ فَرُبَّمَا قُلْتُ لَهُ كَأَنَّهُ لَمْ يَكُنْ فِي الدُّنْيَا امْرَأَةٌ إِلَّا خَدِيجَةُ فَيَقُولُ إِنَّهَا كَانَتْ وَكَانَتْ وَكَانَ لِي مِنْهَا وَلَدٌ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3818

کتاب: انصار کے مناقب باب: حضرت خدیجہ ؓ سے نبی کریم ﷺکی شادی اور ان کی فضیلت کا بیان مجھ سے عمربن محمد بن حسن نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حفص نے بیان کیا ، ان سے ہشام نے ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام بیویوںمیںجتنی غیرت مجھے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے آتی تھی اتنی کسی اور سے نہیں آتی تھی ، حالانکہ انہیںمیں نے دیکھابھی نہیںتھا ، لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کاذکربکثرت فرمایاکرتے تھے اوراگر کوئی بکری ذبح کرتے تواس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ملنے والیوں کو بھیجتے تھے میں نے اکثرحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا جیسے دنیامیں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے سواکوئی عورت ہے ہی نہیں ! اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ وہ ایسی تھیں اورایسی تھیں اور ان سے میرے اولاد ہے ۔
تشریح : اس سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہوں میں ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا درجہ بہت زیادہ تھا ، فی الواقع وہ اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی اولین محسنہ تھیں ان کے احسانات کا بدلہ ان کو اللہ ہی دینے والا ہے رضی اللہ عنہا وارضاہا ( آمین ) اس سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہوں میں ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا درجہ بہت زیادہ تھا ، فی الواقع وہ اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی اولین محسنہ تھیں ان کے احسانات کا بدلہ ان کو اللہ ہی دینے والا ہے رضی اللہ عنہا وارضاہا ( آمین )