كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الخُمْرَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى الخُمْرَةِ»
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: کھجور کی چٹائی پر نماز پڑھنا
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا، کہ کہا ہم سے شعبہ نے، کہا ہم سے سلیمان شیبانی نے عبداللہ بن شداد کے واسطے سے، انھوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ گاہ ( یعنی چھوٹے مصلے ) پر نماز پڑھا کرتے تھے۔
تشریح :
قال الجوہری الخمرۃ بالضم سجادۃ صغیرۃ تعمل من سحف النخل وترمل بالخبوط وقال صاحب النہایۃ ہی مقدار مایضع علیہ الرجل وجہہ فی سجودہ من حصیر اونسیحۃ خوض ونحوہ من الثیاب ولایکون خمرۃ الا فی ہذا المقدار۔ ( نیل، ج2،ص: 129 ) خلاصہ یہ کہ خمرہ چھوٹے مصلے پر بولاجاتا ہے وہ کھجور کا ہو یا کسی اور چیز کا اور حیصر طویل بوریا، ہردو پر نماز جائز ہے، یہاں بھی حضرت امام قدس سرہ ان لوگوں کی تردید کررہے ہیں جو سجدہ کے لیے زمین کی مٹی کو شرط قراردیتے ہیں۔
قال الجوہری الخمرۃ بالضم سجادۃ صغیرۃ تعمل من سحف النخل وترمل بالخبوط وقال صاحب النہایۃ ہی مقدار مایضع علیہ الرجل وجہہ فی سجودہ من حصیر اونسیحۃ خوض ونحوہ من الثیاب ولایکون خمرۃ الا فی ہذا المقدار۔ ( نیل، ج2،ص: 129 ) خلاصہ یہ کہ خمرہ چھوٹے مصلے پر بولاجاتا ہے وہ کھجور کا ہو یا کسی اور چیز کا اور حیصر طویل بوریا، ہردو پر نماز جائز ہے، یہاں بھی حضرت امام قدس سرہ ان لوگوں کی تردید کررہے ہیں جو سجدہ کے لیے زمین کی مٹی کو شرط قراردیتے ہیں۔