کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَنَاقِبِ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ؓ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ مِنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ وَأُبَيٍّ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ
کتاب: انصار کے مناقب
باب: معاذ بن جبل ؓ کے فضائل کا بیان
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہاہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا قرآن چار ( حضرات صحابہ ) عبداللہ بن مسعود ، ابوحذیفہ کے غلام سالم اور ابی بن کعب اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہم سے سیکھو ۔
تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں یہ حضرات قرآن مجید کے ماہرین خصوصی شمار کئے جاتے تھے، اس لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اساتذہ قرآن مجید کے حیثیت سے نامزد فرمایا، یہ جتنا بڑا شرف ہے اسے اہل ایمان ہی جان سکتے ہیں۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں یہ حضرات قرآن مجید کے ماہرین خصوصی شمار کئے جاتے تھے، اس لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اساتذہ قرآن مجید کے حیثیت سے نامزد فرمایا، یہ جتنا بڑا شرف ہے اسے اہل ایمان ہی جان سکتے ہیں۔