کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ: أَصْلِحِ الأَنْصَارَ، وَالمُهَاجِرَةَ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَى أَكْتَادِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ
کتاب: انصار کے مناقب
باب: نبی کریم ﷺ کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار اور مہاجرین پر اپنا کرم فرما
مجھ سے محمد بن عبید اللہ نے بیان کیا ، کہاہم سے ابن حازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے ۔ اس وقت آپ نے یہ دعا فرمائی ” اے اللہ ! آخرت کی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی حقیقی زندگی نہیں ، پس انصار اور مہاجرین کی تو مغفرت فرما ۔ “
تشریح :
یہ جنگ احزاب کا واقعہ ہے جس میں مسلمانوں نے کفار عرب کے لشکروں کی جو تعداد میں بہت تھے، اندرون شہر سے مدافعت کی تھی اور شہر کی حفاظت کے لیے اطراف شہر میں خندق کھودی گئی تھی، اسی لیے اسے جنگ خندق بھی کہاگیا ہے، تفصیلی بیان آگے آئے گا، اس میں انصار اور مہاجرین کی فضیلت ہے اور یہی ترجمۃ الباب ہے۔
یہ جنگ احزاب کا واقعہ ہے جس میں مسلمانوں نے کفار عرب کے لشکروں کی جو تعداد میں بہت تھے، اندرون شہر سے مدافعت کی تھی اور شہر کی حفاظت کے لیے اطراف شہر میں خندق کھودی گئی تھی، اسی لیے اسے جنگ خندق بھی کہاگیا ہے، تفصیلی بیان آگے آئے گا، اس میں انصار اور مہاجرین کی فضیلت ہے اور یہی ترجمۃ الباب ہے۔