کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: لَوْلاَ الهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَأً مِنَ الأَنْصَارِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّ الْأَنْصَارَ سَلَكُوا وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ فِي وَادِي الْأَنْصَارِ وَلَوْلَا الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَأً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ مَا ظَلَمَ بِأَبِي وَأُمِّي آوَوْهُ وَنَصَرُوهُ أَوْ كَلِمَةً أُخْرَى
کتاب: انصار کے مناقب
باب: فرمان مبارک کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت۔۔۔
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن زیاد نے ، ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا ( یوں بیان کیا کہ ) ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : انصار جس نالے یا گھاٹی میں چلیں تو میں بھی انہیں کے نالے میں چلوں گا ۔ اور اگر میں ہجرت نہ کرتا تو میں انصار کا ایک فرد ہونا پسند کرتا ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاآپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں آپ نے یہ کوئی بھی بات نہیں فرمائی آپ کو انصار نے اپنے یہاں ٹھہرایا اور آپ کی مدد کی تھی یا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ( اس کے ہم معنی ) اور کوئی دوسرا کلمہ کہا ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ انصار کا درجہ بہت بڑا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گروہ میں ہونے کی تمنا ظاہر فرمائی انصار کی عند اللہ قبولیت کا یہ کھلا ہوا ثبوت ہے کہ اسلام اور قرآن کے ساتھ ان کانام قیامت تک خیر کے ساتھ زندہ ہے۔ آج بھی انصاری بھائی جہاں بھی ہیں دینی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
معلوم ہوا کہ انصار کا درجہ بہت بڑا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گروہ میں ہونے کی تمنا ظاہر فرمائی انصار کی عند اللہ قبولیت کا یہ کھلا ہوا ثبوت ہے کہ اسلام اور قرآن کے ساتھ ان کانام قیامت تک خیر کے ساتھ زندہ ہے۔ آج بھی انصاری بھائی جہاں بھی ہیں دینی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔