كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ مَنْ صَلَّى فِي فَرُّوجِ حَرِيرٍ ثُمَّ نَزَعَهُ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: أُهْدِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُّوجُ حَرِيرٍ، فَلَبِسَهُ، فَصَلَّى فِيهِ، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَنَزَعَهُ نَزْعًا شَدِيدًا كَالكَارِهِ لَهُ، وَقَالَ: «لاَ يَنْبَغِي هَذَا لِلْمُتَّقِينَ»
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: ریشم کے کوٹ میں نماز پڑھنا
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے یزید بن حبیب سے بیان کیا، انھوں نے ابوالخیر مرثد سے، انھوں نے عقبہ بن عامر سے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ریشم کی قبا تحفہ میں دی گئی۔ اسے آپ نے پہنا اور نماز پڑھی لیکن آپ جب نماز سے فارغ ہوئے تو بڑی تیزی کے ساتھ اسے اتار دیا۔ گویا آپ اسے پہن کر ناگواری محسوس کر رہے تھے۔ پھر آپ نے فرمایا یہ پرہیزگاروں کے لائق نہیں ہے۔
تشریح :
مسلم کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مجھ کو اس کے پہننے سے منع فرمادیا۔ یہ کوٹ آپ نے اس وقت پہنا ہوگا جب تک مردوں کو ریشمی کپڑے کی حرمت نازل نہیں ہوئی تھی۔ بعدمیں آپ نے سونا اور ریشم کے لیے اعلان فرمادیا کہ یہ دونوں میری امت کے مردوں کے لیے حرام ہیں۔
مسلم کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مجھ کو اس کے پہننے سے منع فرمادیا۔ یہ کوٹ آپ نے اس وقت پہنا ہوگا جب تک مردوں کو ریشمی کپڑے کی حرمت نازل نہیں ہوئی تھی۔ بعدمیں آپ نے سونا اور ریشم کے لیے اعلان فرمادیا کہ یہ دونوں میری امت کے مردوں کے لیے حرام ہیں۔