کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ ؓ صحيح حَدَّثَنَا صَدَقَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى عَنْ الْحَسَنِ سَمِعَ أَبَا بَكْرَةَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَالْحَسَنُ إِلَى جَنْبِهِ يَنْظُرُ إِلَى النَّاسِ مَرَّةً وَإِلَيْهِ مَرَّةً وَيَقُولُ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل
ہم سے صدقہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن عیینہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوموسیٰ نے بیان کیا ، ان سے حسن نے ، انہوں نے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے سنا اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرماتھے ، اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ آپ کے پہلو میں تھے ، آپ کبھی لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور پھر حسن رضی اللہ عنہ کی طرف اور فرماتے : میرا یہ بیٹا سردار ہے اور امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ مسلمانوں کی دوجماعتوں میں صلح کرائے گا ۔
تشریح :
حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق پیش گوئی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں پوری ہوئی جب کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی صلح سے جنگ کا ایک بڑا خطرہ ٹل گیا، اللہ والوں کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ وہ خود نقصان برداشت کرلیتے ہیں مگر فتنہ فساد نہیں چاہتے۔
حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق پیش گوئی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں پوری ہوئی جب کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی صلح سے جنگ کا ایک بڑا خطرہ ٹل گیا، اللہ والوں کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ وہ خود نقصان برداشت کرلیتے ہیں مگر فتنہ فساد نہیں چاہتے۔