کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ مَوْلَى النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ قَائِفٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاهِدٌ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ مُضْطَجِعَانِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ قَالَ فَسُرَّ بِذَلِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَعْجَبَهُ فَأَخْبَرَ بِهِ عَائِشَةَ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت زید بن حارثہ ؓکے فضائل
ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک قیافہ شناس میرے یہاں آیا ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت وہیں تشریف رکھتے تھے اور اسامہ بن زید اور زید بن حارثہ ( ایک چادر میں ) لپٹے ہوئے تھے ۔ ( منہ اور جسم کا سارا حصہ قدموں کے سوا چھپا ہوا تھا ) اس قیافہ شناس نے کہا کہ یہ پاو¿ں بعض ، بعض سے نکلے ہوئے معلوم ہوتے ہیں ۔ ( یعنی باپ بیٹے کے ہیں ) قیافہ شناس نے پھر بتایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کے اس اندازہ پر بہت خوش ہوئے اور پھر آپ نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی یہ واقعہ بیان فرمایا ۔
تشریح :
باب کی مطابقت اس طرح سے ہے کہ آپ کوحضرت زید رضی اللہ عنہ سے بہت محبت تھی۔ جب ہی تو قیافہ شناس کی اس بات سے آپ خوش ہوئے۔ منافق یہ طعنہ دیا کرتے تھے کہ اسامہ کا رنگ کالا ہے، وہ زید کے بیٹے نہیں ہیں۔
باب کی مطابقت اس طرح سے ہے کہ آپ کوحضرت زید رضی اللہ عنہ سے بہت محبت تھی۔ جب ہی تو قیافہ شناس کی اس بات سے آپ خوش ہوئے۔ منافق یہ طعنہ دیا کرتے تھے کہ اسامہ کا رنگ کالا ہے، وہ زید کے بیٹے نہیں ہیں۔