کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ الزُّبَيْرِ بْنِ العَوَّامِ صحيح حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيًّا وَإِنَّ حَوَارِيَّ الزُّبَيْرُ بْنُ الْعَوَّامِ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے فضائل۔۔۔
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالعزیز نے بیان کیا جو ابوسلمہ کے صاحبزادے تھے ، ان سے محمد نے بیان کیا ، ان سے محمد بن منکدر نے بیان کیا ، اور ان سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر نبی کے حواری ہوتے ہیں اور میرے حواری زبیر بن عوام ( رضی اللہ عنہ ) ہیں ۔
تشریح :
حواری قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فدائیوں کو کہاگیا ہے، یوں تو جملہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے فدائی تھے، مگر بعض خصوصیات کی بناپر آپ نے یہ لقب حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو عطا فرمایا۔
حواری قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فدائیوں کو کہاگیا ہے، یوں تو جملہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے فدائی تھے، مگر بعض خصوصیات کی بناپر آپ نے یہ لقب حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو عطا فرمایا۔