کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ الهَاشِمِيِّؓ صحيح حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ إِذَا سَلَّمَ عَلَى ابْنِ جَعْفَرٍ قَالَ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ ذِي الْجَنَاحَيْنِ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت جعفرؓکی فضیلت۔۔۔
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو اسماعیل بن ابی خالد نے بیان کیا ، انہیں شعبی نے خبردی کہ جب حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے کو سلام کرتے تو یوں کہا کرتے ” السلام علیک یا ابن ذی الجناحین “ اے دو پروں والے بزرگ کے صاحبزادے تم پر سلام ہو ، ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا حدیث میں جو جناحین کا لفظ ہے اس سے مراد دوگوشے ہیں ( دوکونے )
تشریح :
ان کے والد حضرت جعفر بن ابی طالب جنگ موتی میں شہید ہوئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے ان کو جنت میں دیکھا ان کے جسم پر دوبازو لگے ہوئے ہیں۔ وہ فرشتوں کے ساتھ اڑتے پھرتے ہیں۔ اسی لیے ان کو جعفر طیار کہاگیا۔
ان کے والد حضرت جعفر بن ابی طالب جنگ موتی میں شہید ہوئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے ان کو جنت میں دیکھا ان کے جسم پر دوبازو لگے ہوئے ہیں۔ وہ فرشتوں کے ساتھ اڑتے پھرتے ہیں۔ اسی لیے ان کو جعفر طیار کہاگیا۔