‌صحيح البخاري - حدیث 3690

کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ القُرَشِيِّ العَدَوِيِّ ؓ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا سَمِعْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهَا حَتَّى اسْتَنْقَذَهَا فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ لَهُ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَمَا ثَمَّ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3690

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت باب: حضرت عمر بن خطاب ؓ کی فضیلت۔۔۔ ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا کہ ہم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک چرواہا اپنی بکریاں چرا رہاتھا کہ ایک بھیڑئےے نے اس کی ایک بکری پکڑلی ۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کیا اور بکری کو اس سے چھڑا لیا ۔ پھر بھیڑیا اس کی طرف متوجہ ہوکر بولا : درندوں کے دن اس کی حفاظت کرنے والا کون ہوگا ؟ جب میرے سوا اس کا کوئی چرواہا نہ ہوگا ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم اس پر بول اٹھے : سبحان اللہ ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس واقعہ پر ایمان لایا اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما بھی ۔ حالانکہ وہاں ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما موجود نہیں تھے ۔
تشریح : یہ حدیث اوپر گزرچکی ہے۔ اس میں گائے کا بھی ذکر تھا، ا س سے بھی حضرات شیخین کی فضیلت ثابت ہوئی۔ یہ حدیث اوپر گزرچکی ہے۔ اس میں گائے کا بھی ذکر تھا، ا س سے بھی حضرات شیخین کی فضیلت ثابت ہوئی۔