کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ القُرَشِيِّ العَدَوِيِّ ؓ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ح و قَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ وَكَهْمَسُ بْنُ الْمِنْهَالِ قَالَا حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُحُدٍ وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ فَرَجَفَ بِهِمْ فَضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ قَالَ اثْبُتْ أُحُدُ فَمَا عَلَيْكَ إِلَّا نَبِيٌّ أَوْ صِدِّيقٌ أَوْ شَهِيدَانِ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت عمر بن خطاب ؓ کی فضیلت۔۔۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہاہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید نے بیان کیا ، ( دوسری سند ) امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اور مجھ سے خلیفہ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سواءاور کہمس بن منہال نے بیان کیا ، ان سے سعید نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم احد پہاڑ پر چڑھے تو آپ کے ساتھ ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم بھی تھے ، پہاڑ لرزنے لگا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاوں سے اسے مارا اور فرمایا : احد ! ٹھہرارہ کہ تجھ پر ایک نبی ، ایک صدیق اور دو شہید ہی تو ہیں ۔
تشریح :
خلفاء کی فضیلت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور پیشگی فرمایا: شہیدوں سے حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مراد ہیں۔
خلفاء کی فضیلت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور پیشگی فرمایا: شہیدوں سے حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مراد ہیں۔