کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ النَّاسِ قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَهَادَةُ أَحَدِهِمْ يَمِينَهُ وَيَمِينُهُ شَهَادَتَهُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَكَانُوا يَضْرِبُونَنَا عَلَى الشَّهَادَةِ وَالْعَهْدِ وَنَحْنُ صِغَارٌ
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
صحابیوں کی فضیلت کا بیان
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کہاہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے عبیدہ بن قیس سلمانی نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بہترین زمانہ میرا ہے ۔ پھر ان لوگوں کا جو اس زمانہ کے بعد آئیں گے پھر ان لوگوں کا جو اس کے بعد آئیں گے ۔ اس کے بعد ایک ایسی قوم پیدا ہوگی کہ گواہی دینے سے پہلے قسم ان کی زبان پر آجایا کرے گی اور قسم کھانے سے پہلے گواہی ان کی زبان پر آجایا کرے گی ۔ ابراہیم نے بیان کیا کہ جب ہم چھوٹے تھے تو گواہی اور عہد ( کے الفاظ زبان پر لانے ) کی وجہ سے ہمارے بڑے بزرگ ہم کو مار اکرتے تھے ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ ان کو خود اپنے دماغ پر اور اپنی زبان پر قابو حاصل نہ ہوگا، جھوٹی گواہی دینے اور جھوٹی قسم کھانے میں وہ ایسے بے باک ہوں گے کہ فی الفور ہی یہ چیزیں ان کی بانوں پر آجایاکریں گی۔ بغور دیکھا جائے تو آج عام اہل اسلام کا حال یہی ہے، الا ماشاء اللہ۔
مطلب یہ ہے کہ ان کو خود اپنے دماغ پر اور اپنی زبان پر قابو حاصل نہ ہوگا، جھوٹی گواہی دینے اور جھوٹی قسم کھانے میں وہ ایسے بے باک ہوں گے کہ فی الفور ہی یہ چیزیں ان کی بانوں پر آجایاکریں گی۔ بغور دیکھا جائے تو آج عام اہل اسلام کا حال یہی ہے، الا ماشاء اللہ۔