كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ النَّاسَ مُجْتَمِعِينَ فِي صَعِيدٍ فَقَامَ أَبُو بَكْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي بَعْضِ نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ثُمَّ أَخَذَهَا عُمَرُ فَاسْتَحَالَتْ بِيَدِهِ غَرْبًا فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا فِي النَّاسِ يَفْرِي فَرِيَّهُ حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ وَقَالَ هَمَّامٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَعَ أَبُو بَكْرٍ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان
مجھ سے عبدالرحمن بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرحمن بن مغیرہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے ، ان سے سالم بن عبداللہ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے ( خواب میں ) دیکھا کہ لوگ ایک میدان میں جمع ہورہے ہیں ۔ ان میں سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اٹھے اور ایک کنویں سے انہوں نے ایک یا دو ڈول پانی بھر کر نکالا ، پانی نکالنے میں ان میں کچھ کمزوری معلوم ہوتی تھی اور اللہ ان کو بخشے ، پھر وہ ڈول حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سنبھالا ۔ ان کے ہاتھ میں جاتے ہی وہ ایک بڑا ڈول ہوگیا میں نے لوگوں میں ان جیسا شہ زور پہلوان اور بہادر انسان ان کی طرح کام کرنے والا نہیں دیکھا ( انہوں نے اتنے ڈول کھینچے ) کہ لوگ اپنے اونٹوں کو بھی پلا پلا کر ان کے ٹھکانوں میں لے گئے ، اور ہمام نے بیان کیا ، کہ میںنے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے بیان کررہے تھے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دو ڈول کھینچے ۔
تشریح :
اس حدیث کی تعبیر خلافت ہے، یعنی پہلے حضرت ابوبکر رضی اللہ کو خلافت ملے گی، وہ حکومت تو کریں گے لیکن عمر رضی اللہ عنہ کی سی قوت وشوکت ان کو حاصل نہ ہوگی۔ عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں مسلمانوں کی شوکت وعظمت بہت بڑھ جائے گی۔ آپ نے جیسا خواب دیکھا تھا ویساہی ظاہر ہوا۔ یہ بھی علامات نبوت میں سے ایک اہم نشانی ہے جن کو دیکھ اور سمجھ کر بھی جو شخص آپ کے رسول برحق ہونے کو نہ مانے اس سے بڑھ کر بدنصیب کوئی نہیں ہے۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )
اس حدیث کی تعبیر خلافت ہے، یعنی پہلے حضرت ابوبکر رضی اللہ کو خلافت ملے گی، وہ حکومت تو کریں گے لیکن عمر رضی اللہ عنہ کی سی قوت وشوکت ان کو حاصل نہ ہوگی۔ عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں مسلمانوں کی شوکت وعظمت بہت بڑھ جائے گی۔ آپ نے جیسا خواب دیکھا تھا ویساہی ظاہر ہوا۔ یہ بھی علامات نبوت میں سے ایک اہم نشانی ہے جن کو دیکھ اور سمجھ کر بھی جو شخص آپ کے رسول برحق ہونے کو نہ مانے اس سے بڑھ کر بدنصیب کوئی نہیں ہے۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )