‌صحيح البخاري - حدیث 3630

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى جَعْفَرًا وَزَيْدًا قَبْلَ أَنْ يَجِيءَ خَبَرُهُمْ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3630

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جعفر بن ابی طالب اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہما کی شہادت کی خبر پہلے ہی صحابہ کو سنادی تھی ، اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے ۔
تشریح : آپ کا رسول برحق ہونا بایں طور ثابت ہواکہ آپ نے وحی کے ذریعہ سے ایک دور دراز مقام پر ہونے والا واقعہ اطلاع آنے سے پہلے ہی بیان فرمایا۔ صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ اگر اہل بدعت کے خیال کے مطابق آپ عالم الغیب ہوتے تو سفر جہاد پر جانے سے پہلے ہی ان کو روک دیتے اور موت سے بچالیتے مگر آپ غیب دان نہیں تھے۔ آیت شریفہ } : 188(لوکنت اعلم الغیب لاستکثرت من الخیر ((قرآن ))کا یہی مطلب ہے۔ وحی الٰہی سے خبردینا یہ امر دیگر ہے اس کو غیب دانی سے تعبیر کرنا ان لوگوں کاکام ہے جن کو فہم وفراست سے ایک ذرہ بھی نصیب نہیں ہوا ہے، کتب فقہ میں صاف لکھا ہوا ہے کہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب داں جان کر کسی امر پر گواہ بنائے تو اس کی یہ حرکت اسے کفر تک پہنچادیتی ہے۔ آپ کا رسول برحق ہونا بایں طور ثابت ہواکہ آپ نے وحی کے ذریعہ سے ایک دور دراز مقام پر ہونے والا واقعہ اطلاع آنے سے پہلے ہی بیان فرمایا۔ صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ اگر اہل بدعت کے خیال کے مطابق آپ عالم الغیب ہوتے تو سفر جہاد پر جانے سے پہلے ہی ان کو روک دیتے اور موت سے بچالیتے مگر آپ غیب دان نہیں تھے۔ آیت شریفہ } : 188(لوکنت اعلم الغیب لاستکثرت من الخیر ((قرآن ))کا یہی مطلب ہے۔ وحی الٰہی سے خبردینا یہ امر دیگر ہے اس کو غیب دانی سے تعبیر کرنا ان لوگوں کاکام ہے جن کو فہم وفراست سے ایک ذرہ بھی نصیب نہیں ہوا ہے، کتب فقہ میں صاف لکھا ہوا ہے کہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب داں جان کر کسی امر پر گواہ بنائے تو اس کی یہ حرکت اسے کفر تک پہنچادیتی ہے۔