‌صحيح البخاري - حدیث 3621

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح فَأَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ، رَأَيْتُ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، فَأَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا، فَأُوحِيَ إِلَيَّ فِي المَنَامِ: أَنِ انْفُخْهُمَا، فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ، يَخْرُجَانِ بَعْدِي فَكَانَ أَحَدُهُمَا العَنْسِيَّ، وَالآخَرُ مُسَيْلِمَةَ الكَذَّابَ، صَاحِبَ اليَمَامَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3621

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان ( ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ) مجھے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا ، میںسویا ہوا تھا کہ میں نے ( خواب میں ) سونے کے دوکنگن اپنے ہاتھوں میں دیکھے ۔ مجھے اس خواب سے بہت فکر ہوا ، پھر خواب میں ہی وحی کے ذریعہ مجھے بتلایا گیا کہ میں ان پر پھونک ماروں ۔ چنانچہ جب میں نے پھونک ماری تو وہ دونوں اڑگئے ۔ میں نے اس سے یہ تعبیر لی کہ میرے بعد جھوٹے نبی ہوں گے ۔ پس ان میں سے ایک تو اسود عنسی ہے اور دوسرا یمامہ کا مسیلمہ کذاب تھا ۔
تشریح : خدانے دونوں کو ہلاک کردیا ۔ اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا وہ حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا۔ یہ بھی آپ کی نبوت کی دلیل ہے، ۔ یہاں پر بعض بخاری شریف کا ترجمہ کرنے والوں نے یوں ترجمہ کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسیلمہ کذاب پیدا ہوا تھا یہ ترجمہ صحیح نہیں ہے بلکہ اس کا ترجمہ مدینہ میں آنا ہے جیسا کہ آگے صاف مذکور ہے۔ خدانے دونوں کو ہلاک کردیا ۔ اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا وہ حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا۔ یہ بھی آپ کی نبوت کی دلیل ہے، ۔ یہاں پر بعض بخاری شریف کا ترجمہ کرنے والوں نے یوں ترجمہ کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسیلمہ کذاب پیدا ہوا تھا یہ ترجمہ صحیح نہیں ہے بلکہ اس کا ترجمہ مدینہ میں آنا ہے جیسا کہ آگے صاف مذکور ہے۔