‌صحيح البخاري - حدیث 3618

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا هَلَكَ كِسْرَى فَلَا كِسْرَى بَعْدَهُ وَإِذَا هَلَكَ قَيْصَرُ فَلَا قَيْصَرَ بَعْدَهُ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَتُنْفِقُنَّ كُنُوزَهُمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3618

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبردی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کسریٰ ( شاہ ایران ) ہلاک ہوجائے گا تو پھر کوئی کسریٰ پیدا نہیں ہوگا اوراس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے تم ان کے خزانے اللہ کے راستے میںضرور خرچ کروگے ۔
تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا جیسا کہ تاریخ شاہد ہے۔ روایت میں حضرت ابن شہاب سے مشہور تابعی حضرت امام زہری مراد ہیں، جو زہرہ بن کلاب کی نسل سے ہیں اور اسی لیے ان کو زہری کہا گیا ہے ، ان کی کنیت ابوبکر اور نام محمد ہے۔ عبداللہ بن شہاب کے بیٹے ہیں۔ بعض منکرین حدیث تمنا عمادی جیسوں نے ان کے زہرہ بن کلاب کی نسل سے ہونے کا انکار کیا ہے جو سراسر غلط ہے، یہ فی الواقع زہری ہیں۔ بڑے محدث اور فقیہ ، جلیل القدر تابعی ہیں، علوم شریعت کے امام ہیں ، ان کے شاگردوں میں بڑے بڑے ائمہ حدیث داخل ہیں۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا کہ میں اپنے دور میں ان سے بڑھ کر کوئی عالم نہیں پاتاہوں ۔ 124ھ بماہ رمضان انتقال فرمایا ۔ رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ آمین۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا جیسا کہ تاریخ شاہد ہے۔ روایت میں حضرت ابن شہاب سے مشہور تابعی حضرت امام زہری مراد ہیں، جو زہرہ بن کلاب کی نسل سے ہیں اور اسی لیے ان کو زہری کہا گیا ہے ، ان کی کنیت ابوبکر اور نام محمد ہے۔ عبداللہ بن شہاب کے بیٹے ہیں۔ بعض منکرین حدیث تمنا عمادی جیسوں نے ان کے زہرہ بن کلاب کی نسل سے ہونے کا انکار کیا ہے جو سراسر غلط ہے، یہ فی الواقع زہری ہیں۔ بڑے محدث اور فقیہ ، جلیل القدر تابعی ہیں، علوم شریعت کے امام ہیں ، ان کے شاگردوں میں بڑے بڑے ائمہ حدیث داخل ہیں۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا کہ میں اپنے دور میں ان سے بڑھ کر کوئی عالم نہیں پاتاہوں ۔ 124ھ بماہ رمضان انتقال فرمایا ۔ رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ آمین۔