‌صحيح البخاري - حدیث 3613

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ أَنْبَأَنِي مُوسَى بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَقَدَ ثَابِتَ بْنَ قَيْسٍ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا أَعْلَمُ لَكَ عِلْمَهُ فَأَتَاهُ فَوَجَدَهُ جَالِسًا فِي بَيْتِهِ مُنَكِّسًا رَأْسَهُ فَقَالَ مَا شَأْنُكَ فَقَالَ شَرٌّ كَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ فَأَتَى الرَّجُلُ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ مُوسَى بْنُ أَنَسٍ فَرَجَعَ الْمَرَّةَ الْآخِرَةَ بِبِشَارَةٍ عَظِيمَةٍ فَقَالَ اذْهَبْ إِلَيْهِ فَقُلْ لَهُ إِنَّكَ لَسْتَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَلَكِنْ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3613

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ازہر بن سعد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن عون نے بیان کیا ، انہیں موسیٰ بن انس نے خبردی اور انہیں انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک دن ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ نہیں ملے تو ایک صحابی نے کہا : یا رسول اللہ ! میں آپ کے لیے ان کی خبر لاتاہوں ۔ چنانچہ وہ ان کے یہاں آئے تو دیکھا کہ اپنے گھر میں سرجھکا ئے بیٹھے ہیں ، انہوں نے پوچھا کہ کیا حال ہے ؟ انہوں نے کہا کہ براحال ہے ۔ ان کی عادت تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اونچی آواز میں بولا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا اسی لیے میرا عمل غارت ہوگیا اور میں دوزخیوں میں ہوگیا ہوں ۔ وہ صحابی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اطلاع دی کہ ثابت رضی اللہ عنہ یوں کہہ رہے ہیں ۔ موسیٰ بن انس نے بیان کیا ، لیکن دوسری مرتبہ وہی صحابی ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس ایک بڑی خوشخبری لے کر واپس ہوئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا تھا کہ ثابت کے پا س جاو اور اس سے کہو کہ وہ اہل جہنم میں سے نہیں ہیں بلکہ وہ اہل جنت میں سے ہیں ۔
تشریح : ثابت بن قیس بن شماس مشہور صحابی ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے جان نثاروں میں سے تھے۔ بعض افراد کی بلند آواز سے بات کرنے کی عادت ہوتی ہے۔ ثابت رضی اللہ عنہ کی ایسی ہی عادت تھی، اس کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ جیسی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت رضی اللہ عنہ کو بشارت دی وہ سچی ہوئی۔ ثابت رضی اللہ عنہ جنگ یمامہ میں شہید ہوکر درجہ شہادت کو پہنچے۔ رضی اللہ عنہ و ارضاہ۔ ثابت بن قیس بن شماس مشہور صحابی ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے جان نثاروں میں سے تھے۔ بعض افراد کی بلند آواز سے بات کرنے کی عادت ہوتی ہے۔ ثابت رضی اللہ عنہ کی ایسی ہی عادت تھی، اس کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ جیسی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت رضی اللہ عنہ کو بشارت دی وہ سچی ہوئی۔ ثابت رضی اللہ عنہ جنگ یمامہ میں شہید ہوکر درجہ شہادت کو پہنچے۔ رضی اللہ عنہ و ارضاہ۔