كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ الْآطَامِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّي أَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ مَوَاقِعَ الْقَطْرِ
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ مدینہ کے ایک بلند ٹیلہ پر چڑھے اور فرمایا : جو کچھ میں دیکھ رہاہوں کیا تمہیں بھی نظر آرہاہے ؟ میں فتنوں کو دیکھ رہاہوں کہ تمہارے گھروں میں وہ اس طرح گررہے ہیں جیسے بارش کی بوندیں گراکرتیں ہیں ۔
تشریح :
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد جو فتنے برپاہوئے ان کی طرف یہ اشارہ ہے۔ ان فتنوں نے ایسا سر اٹھایا کہ آج تک ان کے تباہ کن اثرات باقی ہیں۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد جو فتنے برپاہوئے ان کی طرف یہ اشارہ ہے۔ ان فتنوں نے ایسا سر اٹھایا کہ آج تک ان کے تباہ کن اثرات باقی ہیں۔