‌صحيح البخاري - حدیث 3554

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ وَأَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ وَكَانَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ الْقُرْآنَ فَلَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدُ بِالْخَيْرِ مِنْ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3554

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو یونس نے خبردی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا مجھ سے عبید اللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں جب آپ سے جبرئیل علیہ السلام کی ملاقات ہوتی تو آپ کی سخاوت اور بھی بڑھ جایا کرتی تھی ۔ جبرئیل علیہ السلام رمضان کی ہررات میں آپ سے ملاقات کے لیے تشریف لاتے اور آپ کے ساتھ قرآن مجید کا دور کرتے ۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیر وبھلائی کے معاملے میں تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ سخی ہوجاتے تھے ۔
تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بے شمار اوصاف حسنہ میں سے یہاں آپ کی صفت سخاوت کا ذکر ہے۔ اس حدیث کو اسی لیے اس باب کے تحت لائے۔ باب اور حدیث میں یہی مطابقت ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بے شمار اوصاف حسنہ میں سے یہاں آپ کی صفت سخاوت کا ذکر ہے۔ اس حدیث کو اسی لیے اس باب کے تحت لائے۔ باب اور حدیث میں یہی مطابقت ہے۔