كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ بَيْنَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً إِذْ رَكِبَهَا فَضَرَبَهَا فَقَالَتْ إِنَّا لَمْ نُخْلَقْ لِهَذَا إِنَّمَا خُلِقْنَا لِلْحَرْثِ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ بَقَرَةٌ تَكَلَّمُ فَقَالَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهَذَا أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَمَا هُمَا ثَمَّ وَبَيْنَمَا رَجُلٌ فِي غَنَمِهِ إِذْ عَدَا الذِّئْبُ فَذَهَبَ مِنْهَا بِشَاةٍ فَطَلَبَ حَتَّى كَأَنَّهُ اسْتَنْقَذَهَا مِنْهُ فَقَالَ لَهُ الذِّئْبُ هَذَا اسْتَنْقَذْتَهَا مِنِّي فَمَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ يَوْمَ لَا رَاعِيَ لَهَا غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ ذِئْبٌ يَتَكَلَّمُ قَالَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهَذَا أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَمَا هُمَا ثَمَّ و حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں
باب
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نےبیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوالزناد نےبیان کیا ،ان سے اعرج نے ،ان سےابوسلمہ نےاور ان سے ابوہریرہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نےصبح کی نماز پڑھی پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اورفرمایا ایک شخص ( بنی اسرائیل کا) اپنی گائے ہانکے لیے جارہا تھا کہ وہ ا س پر سوار ہوگیا اورپھر اسےمارا۔ اس گائے نے(بقدرت الہی )کہا کہ ہم جانور سواری کےلیے نہیں پیدا کیے کئے ۔ہماری پیدائش توکھیتی کےلیے ہوئی ہے۔لوگوں نےکہا سبحان اللہ ! گائے بات کرتی ہے۔پھر آنحضرت ﷺ نےفرمایا کہ میں اس بات پرایمان لاتاہوں اورابوبکراورعمر بھی۔ حالانکہ یہ دونوں وہاں موجود بھی نہیں تھے ۔اسی طرح ایک شخص اپنی بکریاں چرارہاتھا کہ ایک بھیڑیا آیا اور ریوڑ میں سے ایک بکر ی اٹھا کر لے جانےلگا۔ ریوڑ والا دوڑا اور اس نےبکری کوبھڑیئے سے چھڑالیا۔ اس پر بھیڑیا (بقدرت الہی) بولا، آج توتم نےمجھ سے اسے چھڑا لیا لیکن درندوں والے دن میں (قرب قیامت )اسے کون بچائے گا جس دن میرے سوا اورکوئی اس کا چروہا نہ ہوگا؟لوگوں نےکہا سبحان اللہ ! بھڑیا باتیں کرتاہے۔
تشریح :
آنحضرتﷺ نےفرمایا کہ میں تواس بات پرایمان لایا اورابوبکر وعمر ؓ بھی۔حالانکہ وہ دونوں وہاں پرموجودنہ تھے۔ امام بخاری نے کہا اور ہم سےعلی بن عبداللہ مدنی نےکہا، ہم سے سفیان بن عیینہ نےبیا ن کیا، انہوں نے مسعر سے، انہوں نے سعدبن ابراہیم سے ،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کیا اور انہوں نے ابوہریرہ سےاورانہوں نےرسول اللہ ﷺ سےیہی حدیث بیان کی۔
آنحضرتﷺ نےفرمایا کہ میں تواس بات پرایمان لایا اورابوبکر وعمر ؓ بھی۔حالانکہ وہ دونوں وہاں پرموجودنہ تھے۔ امام بخاری نے کہا اور ہم سےعلی بن عبداللہ مدنی نےکہا، ہم سے سفیان بن عیینہ نےبیا ن کیا، انہوں نے مسعر سے، انہوں نے سعدبن ابراہیم سے ،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کیا اور انہوں نے ابوہریرہ سےاورانہوں نےرسول اللہ ﷺ سےیہی حدیث بیان کی۔