كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ مَنْ قَبْلَكُمْ شِبْرًا بِشِبْرٍ وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّى لَوْ سَلَكُوا جُحْرَ ضَبٍّ لَسَلَكْتُمُوهُ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى قَالَ فَمَنْ
کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں
باب : بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان ۔
ہم سے سعید بن ابی مریم نےبیان کیا،کہا ہم سے ابوغسان نےبیان کیا ،کہا کہ مجھ سے زید بن اسلم نےبیان کیا،ان سے عطاء بن یسار نے اوران سے حضرت ابوسعید نےکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم لوگ پہلی امتوں کےطریقوں کےقدم بقدم پیروی کروگے یہاں تک کہ اگر وہ لوگ کسی ساہنہ کےسوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے توتم اس میں داخل ہوگے۔ ہم نےپوچھا یارسول اللہ ﷺ! کیا آپ کی مراد پہلی امتوں سےیہودونصاریٰ ہیں؟ آپ نےفرمایا پھر کون ہوسکتا ہے؟
تشریح :
آپ کا مطلب یہ تھاکہ تم اندھادھند یہودونصاریٰ کی تقلید کرنےلگو گے، فکر اورتامل کامادہ تم سےنکل جائے گا۔ہمارے زمانےمیں مسلمان ایسے ہی ااندھے بن گئے ہیں، یہودنصاری نےجس طرح دین کابرباد کیاان سےبھی بڑھ کرمسلمانوں نےبدعات ایجاد کرکے اسلام کاحلیہ مسخ کردیا ہے، قبر پرستی ،امام پرستی مسلمانوں کاشعار بن گئی ہیں۔ان میں اس قدر فرقے پیدا ہوگئے کہ یہودونصاریٰ سے آگے ان کاقدم ہے،شیعہ اورسنی ناموں سےجو تفریق ہوئی وہ تفریق درتفریق ہوتےہوئے سینگڑوں فرقوں تک نوبت پہنج چکی ہے،کتاب وسنت کاصرف نام باقی رہ گیا ہے۔
آپ کا مطلب یہ تھاکہ تم اندھادھند یہودونصاریٰ کی تقلید کرنےلگو گے، فکر اورتامل کامادہ تم سےنکل جائے گا۔ہمارے زمانےمیں مسلمان ایسے ہی ااندھے بن گئے ہیں، یہودنصاری نےجس طرح دین کابرباد کیاان سےبھی بڑھ کرمسلمانوں نےبدعات ایجاد کرکے اسلام کاحلیہ مسخ کردیا ہے، قبر پرستی ،امام پرستی مسلمانوں کاشعار بن گئی ہیں۔ان میں اس قدر فرقے پیدا ہوگئے کہ یہودونصاریٰ سے آگے ان کاقدم ہے،شیعہ اورسنی ناموں سےجو تفریق ہوئی وہ تفریق درتفریق ہوتےہوئے سینگڑوں فرقوں تک نوبت پہنج چکی ہے،کتاب وسنت کاصرف نام باقی رہ گیا ہے۔