‌صحيح البخاري - حدیث 3451

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ صحيح قَالَ حُذَيْفَةُ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا كَانَ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ أَتَاهُ الْمَلَكُ لِيَقْبِضَ رُوحَهُ فَقِيلَ لَهُ هَلْ عَمِلْتَ مِنْ خَيْرٍ قَالَ مَا أَعْلَمُ قِيلَ لَهُ انْظُرْ قَالَ مَا أَعْلَمُ شَيْئًا غَيْرَ أَنِّي كُنْتُ أُبَايِعُ النَّاسَ فِي الدُّنْيَا وَأُجَازِيهِمْ فَأُنْظِرُ الْمُوسِرَ وَأَتَجَاوَزُ عَنْ الْمُعْسِرِ فَأَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3451

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان ۔ حضرت حذیفہ نےفرمایا کہ میں نے آنحضرت ﷺ کویہ فرماتے سناتھاکہ پہلے زمانے میں ایک شخص کےپاس ملک الموت ان کی روح قبض کرنےآئے توان سےپوچھا گیا کوئی اپنی نیکی تمہیں یاد ہے؟ انہوں نےکہاکہ مجھے تویاد نہیں پڑتی،ان سے دوبارہ کہاگیا کہ یاد کرو! انہوں نےکہا کہ مجھے کوئی اپنی نیکی یادنہیں ،سوا اس کے کہ میں دنیا میں لوگوں کےساتھ خریدوفروخت کیاکرتا تھااور لین دین کیا کرتا تھا، جولوگ خوشحال ہوتے انہیں تومیں(اپنا قرض وصول کرتے وقت) مہلت دیاکرتا اورتنگ ہاتھ والوں کومعاف کردیا کرتا تھا۔اللہ تعالی نےانہیں اسی پر جنت میں داخل کیا۔