كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا} [مريم: 16] صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ
کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں
باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔
ہم سے محمدبن سنان نےبیان کیا ،کہ ہم سےفلیج بن سلیمان نےبیان کیا ،کہا ہم سے ہلال بن علی نےبیان کیا ،ان سے عبدالرحمن بن ابی عمرہ نے اوران سےحضرت ابوہریرہ ﷺ نے بیان کیاکہ نبی کریم ﷺ نےفرمایا ،میں عیسی ب بن مریم سےاور لوگوں کی بہ نسبت زیادہ قریب ہوں، دنیا میں بھی اورآخرت میں بھی اورانبیاء ؑ علاتی بھائیوں (کی طرح ) ہیں ۔ان سےمسائل میں اگرچہ اختلاف ہےلیکن دین سب کاایک ہی ہے ۔ اورابراہیم ب ن طہمان نےبیان کیا ،ان سےموسیٰ بن عقبہ نے،ان سے صفوان بن سلیم نے،ان سےعطاء بن یسار نےاوران سےحضرت ابوہریرہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا ۔
تشریح :
علاتی بھائی وہ جن کا باب ایک ہو ،ماں جدا جدا ہوں ۔اسی طرح جملہ انبیاء کا دین ایک ہے اورفروعی مسائل جداجدا ہیں۔
علاتی بھائی وہ جن کا باب ایک ہو ،ماں جدا جدا ہوں ۔اسی طرح جملہ انبیاء کا دین ایک ہے اورفروعی مسائل جداجدا ہیں۔