‌صحيح البخاري - حدیث 3430

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ذِكْرُ رَحْمَةِ رَبِّكَ عَبْدَهُ زَكَرِيَّاءَ، إِذْ نَادَى حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ صَعْصَعَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُمْ عَنْ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ ثُمَّ صَعِدَ حَتَّى أَتَى السَّمَاءَ الثَّانِيَةَ فَاسْتَفْتَحَ قِيلَ مَنْ هَذَا قَالَ جِبْرِيلُ قِيلَ وَمَنْ مَعَكَ قَالَ مُحَمَّدٌ قِيلَ وَقَدْ أُرْسِلَ إِلَيْهِ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا خَلَصْتُ فَإِذَا يَحْيَى وَعِيسَى وَهُمَا ابْنَا خَالَةٍ قَالَ هَذَا يَحْيَى وَعِيسَى فَسَلِّمْ عَلَيْهِمَا فَسَلَّمْتُ فَرَدَّا ثُمَّ قَالَا مَرْحَبًا بِالْأَخِ الصَّالِحِ وَالنَّبِيِّ الصَّالِحِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3430

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : حضرت زکریا علیہ السّلام کا بیان ۔ ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا،انہوں نےکہاہم سے ہمام بن یحیی نےبیان کیا،انہوں نےکہاہم سے قتادہ نے بیان کیا،ان سےانس بن مالک نےاوان سے مالک بن صعصہ نے بیان کیاکہ نبی کریم ﷺ نےشب معراج کےمتعلق بیان فرمایا کہ پھر دروازہ کھولنے کےلیے کہا۔پوچھا گیا، کون ہیں؟ کہا کہ جبریل � پوچھا گیا، آپ کےساتھ کون ہیں؟ کہا محمد (ﷺ) پوچھا گیا، کیا انہیں لانے کےلیے بھیجا گیا تھا؟ کہا جی ہاں ۔پھر جب میں وہاں پہنچا توعیسیٰ اور یحیی � وہاں موجود تھے۔یہ دونوں نبی آپس میں خالہ زاد بھائی ہیں۔جبرایل � نےبتایا کہ یہ یحیی اور عیسی ٰ � ہیں۔انہیں سلام کیجیے ۔میں نے سلا م کیا ، دونوں نے جواب دیا اور کہا خوش آمدید نیک بھائی اورنیک نبی۔
تشریح : روایت میں حضرت یحیی ؑ کاذکر ہےیہی باب سے وجہ مناسبت ہے۔حضرت عیسیٰ ؑ کےوالدہ حضرت مریم علیہا السلام اور حضرت یحیی ؑ کی والدہ حضرت ایشاع دونوں ماں جائی تھیں جن کی ماں کا نام ہے ۔مریم سریانی لفظ ہےجس کےمعنی خادمہ کےہیں کرمانی وفتح وغیرہ۔ روایت میں حضرت یحیی ؑ کاذکر ہےیہی باب سے وجہ مناسبت ہے۔حضرت عیسیٰ ؑ کےوالدہ حضرت مریم علیہا السلام اور حضرت یحیی ؑ کی والدہ حضرت ایشاع دونوں ماں جائی تھیں جن کی ماں کا نام ہے ۔مریم سریانی لفظ ہےجس کےمعنی خادمہ کےہیں کرمانی وفتح وغیرہ۔