‌صحيح البخاري - حدیث 3416

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ المُرْسَلِينَ} [الصافات: 139] صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3416

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : حضرت یونس علیہ السلام کا بیان ہم سے ابوالولید نےبیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نےبیان کیا ، ان سے سعد بن ابراہیم نے،انہوں نے حمید بن عبدالرحمن سےسنا اورانہوں نے حضرت ابوہریرہ سےکہ نبی کریمﷺ نےفرمایا ،کسی شخص کےلیے یہ کہنا لائق نہیں کہ میں حضرت یونس بن متی سے افضل ہوں ۔
تشریح : یعنی اپنی رائے او رعقل سےکیونکہ فضیلت ایک مخفی امرہے۔اس کا اللہ کےعلم پر چھوڑنا بہتر ہےمگر چونکہ دوسری حدیثوں میں اس کی صراحت آگئی کہ آنحضرت ﷺ سب انبیاء کےسردار ہیں ، اس لیے آپ کوان سےبہتر کہنا جائز ہوامگر ادب کےساتھ کہ دوسرے پیغمبروں کی توہین نہ ہو(وحید ی) یعنی اپنی رائے او رعقل سےکیونکہ فضیلت ایک مخفی امرہے۔اس کا اللہ کےعلم پر چھوڑنا بہتر ہےمگر چونکہ دوسری حدیثوں میں اس کی صراحت آگئی کہ آنحضرت ﷺ سب انبیاء کےسردار ہیں ، اس لیے آپ کوان سےبہتر کہنا جائز ہوامگر ادب کےساتھ کہ دوسرے پیغمبروں کی توہین نہ ہو(وحید ی)