‌صحيح البخاري - حدیث 341

كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابُ التَّيَمُّمِ لِلْوَجْهِ وَالكَفَّيْنِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ ذَرٍّ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، قَالَ: قَالَ عَمَّارٌ لِعُمَرَ: تَمَعَّكْتُ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَكْفِيكَ الوَجْهَ وَالكَفَّيْنِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 341

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل باب: تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہنچوں ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے حکم سے، وہ ذر بن عبداللہ سے، وہ سعید بن عبدالرحمن بن ابزیٰ سے، وہ اپنے والد عبدالرحمن بن ابزیٰ سے، انھوں نے بیان کیا کہ عمار رضی اللہ عنہ نے عمر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں تو زمین میں لوٹ پوٹ ہو گیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرے لیے صرف چہرے اور پہنچوں پر مسح کرنا کافی تھا ( زمین پر لیٹنے کی ضرورت نہ تھی
تشریح : بعض راویان بخاری نے یہاں الوجہ والکفان نقل کیا ہے اور ان کو یکفیک کا فاعل ٹھہرایا ہے۔ اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا کہ تجھ کو چہرہ اور دونوں پہنچے کافی تھے۔ فتح الباری میں ان کو یکفیک کا مفعول قراردیتے ہوئے الوجہ والکفین نقل کیا ہے۔ اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا کہ تجھ کو تیرا منہ اور پہنچوں کے اوپر مسح کرلینا کافی تھا۔ وقال الحافظ ابن حجر ان الاحادیث الواردۃ فی صفۃ التیمم لم یصح منہا سوی حدیث ابی جہیم وعمار الخ یعنی صفت تیمم میں سب سے زیادہ صحیح احادیث ابوجہیم اور عمارکی ہیں، یہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے۔ ان دونوں میں ایک ہی دفعہ مارنے اور منہ اور ہتھیلیوں پر مل لینے کا ذکر ہے۔ بعض راویان بخاری نے یہاں الوجہ والکفان نقل کیا ہے اور ان کو یکفیک کا فاعل ٹھہرایا ہے۔ اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا کہ تجھ کو چہرہ اور دونوں پہنچے کافی تھے۔ فتح الباری میں ان کو یکفیک کا مفعول قراردیتے ہوئے الوجہ والکفین نقل کیا ہے۔ اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا کہ تجھ کو تیرا منہ اور پہنچوں کے اوپر مسح کرلینا کافی تھا۔ وقال الحافظ ابن حجر ان الاحادیث الواردۃ فی صفۃ التیمم لم یصح منہا سوی حدیث ابی جہیم وعمار الخ یعنی صفت تیمم میں سب سے زیادہ صحیح احادیث ابوجہیم اور عمارکی ہیں، یہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے۔ ان دونوں میں ایک ہی دفعہ مارنے اور منہ اور ہتھیلیوں پر مل لینے کا ذکر ہے۔