‌صحيح البخاري - حدیث 3406

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ (يَعْكِفُونَ عَلَى أَصْنَامٍ لَهُمْ) {مُتَبَّرٌ} [الأعراف: 139]: صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجْنِي الْكَبَاثَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَيْكُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْهُ فَإِنَّهُ أَطْيَبُهُ قَالُوا أَكُنْتَ تَرْعَى الْغَنَمَ قَالَ وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ رَعَاهَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3406

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : اللہ پاک کا ( سورۃ اعراف میں ) فرمانا کہ اور اسی سورت میں متبرکے معنی تباہی‘ نقصان ہم سے یحی بن بکیر نےبیان کیا ، کہا ہم ےس لیث نےبیان کیا، ان سے یونس نے ،ان سے ابن شہاب نےا،ا ن سے ابوسملہ بن عبدالرحمن نے اور ان سے حضرت جابر بن عبداللہ نےبیان کیا کہ (ایک مرتبہ ) ہم رسول اللہ ﷺ کےساتھ (سفر میں )پیلو کے پھل توڑنےلگے ۔آپ نےفرمایا کہ جو سیاہ ہوں انہیں توڑو ،ہم وہ زیادہ لذیذ ہوتا ہے ۔صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نےعرض کیا ، کیا حضور نے کبھی بکریاں چرائی ہیں؟ آپ ﷺ نےفرمایا کہ کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔
تشریح : اس حدیث میں چونکہ سب پیغبروں کاذکر ہےتوان میں حضرت موسیٰ بھی آگئے بلکہ نسائی کی روایت میں حضرت موسیٰ کا ذکر صراحت کےساتھ موجود ہے۔بکریاں ہرپیغمبر نےاس لیے چرائی ہیں کہ ان کے چرانے کےبعد پھر آدمیوں کے چرانے کاکام ان کو سونپا جاتاہے ۔بعض نےکہا اس لیے کہ لوگ یہ سمجھ لیں کہ نبوت اور پیغمبر اللہ کی دین ہےجسے وہ اپنے ناتواں بندوں کودیتا ہے یعنی چرواہوں کو، دنیا کرے مغرور لوگ اس سے محروم رہتے ہیں۔قال فی الفتح والمناسب بقصص موسیٰ من جھۃ عموم قولہ وھل من نبی الا وقد رعا ھا فدخل فیہ موسی ٰ اس حدیث میں چونکہ سب پیغبروں کاذکر ہےتوان میں حضرت موسیٰ بھی آگئے بلکہ نسائی کی روایت میں حضرت موسیٰ کا ذکر صراحت کےساتھ موجود ہے۔بکریاں ہرپیغمبر نےاس لیے چرائی ہیں کہ ان کے چرانے کےبعد پھر آدمیوں کے چرانے کاکام ان کو سونپا جاتاہے ۔بعض نےکہا اس لیے کہ لوگ یہ سمجھ لیں کہ نبوت اور پیغمبر اللہ کی دین ہےجسے وہ اپنے ناتواں بندوں کودیتا ہے یعنی چرواہوں کو، دنیا کرے مغرور لوگ اس سے محروم رہتے ہیں۔قال فی الفتح والمناسب بقصص موسیٰ من جھۃ عموم قولہ وھل من نبی الا وقد رعا ھا فدخل فیہ موسی ٰ