‌صحيح البخاري - حدیث 3362

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ یَزِفُون : النَّسَلانٌ فِی المَشئیِ صحيح حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ أُمَّ إِسْمَاعِيلَ، لَوْلاَ أَنَّهَا عَجِلَتْ، لَكَانَ زَمْزَمُ عَيْنًا مَعِينًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3362

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : سورۃ صافات میں جو لفظ یزفون وارد ہوا ہے ، اس کے معنی ہیں دوڑ کر چلے مجھ سے ابوعبداللہ احمد بن سعید نے بیان کیا ، ہم سے وہب بن جریرنے بیان کیا ، ان سے ان کے والد جریر بن حازم نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے عبداللہ بن سعید بن جبیر نے ، ان سے ان کے والد سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اللہ اسماعیل علیہ السلام کی والدہ ( حضرت ہاجرہ ) پر رحم کرے ، اگر انہوں نے جلدی نہ کی ہوتی ( اور زمزم کے پانی کے گرد منڈیر نہ بناتیں ) تو آج وہ ایک بہتا ہوا چشمہ ہوتا ۔