كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ} [هود: 25] صحيح حَدَّثَنِي بَيَانُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَذَكَرُوا لَهُ الدَّجَّالَ بَيْنَ عَيْنَيْهِ مَكْتُوبٌ كَافِرٌ، أَوْ ك ف ر، قَالَ: لَمْ أَسْمَعْهُ، وَلَكِنَّهُ قَالَ: «أَمَّا إِبْرَاهِيمُ فَانْظُرُوا إِلَى صَاحِبِكُمْ، وَأَمَّا مُوسَى فَجَعْدٌ آدَمُ عَلَى جَمَلٍ أَحْمَرَ مَخْطُومٍ بِخُلْبَةٍ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ انْحَدَرَ فِي الوَادِي»
کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں
باب : سورۃ نوح میں اللہ کا یہ فرمانا
ہم سے بیان بن عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عون نے خبردی ، انہیں مجاہد نے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا آپ کے سامنے لوگ دجال کا تذکرہ کررہے تھے کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہوا ہوگا ” کافر “ یا ( یوں لکھا ہوا ہوگا ) ” ک ف ر “ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے یہ حدیث نہیں سنی تھی ۔ البتہ آپ نے ایک مرتبہ یہ حدیث بیان فرمائی کہ ابراہیم علیہ السلام ( کی شکل و وضع معلوم کرنے ) کے لیے تم اپنے صاحب کو دیکھ سکتے ہو اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا بدن گٹھا ہوا ، گندم گوں ، ایک سرخ اونٹ پر سوار تھے ۔ جس کی نکیل کھجور کی چھال کی تھی ۔ جیسے میں انہیں اس وقت بھی دیکھ رہا ہوں کہ وہ اللہ کی بڑائی بیان کرتے ہوئے وادی میں اتررہے ہیں ۔
تشریح :
صاحب کے لفظ سے یہ اشارہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات مبارک کی طرف کیا تھا۔ کیوں کہ آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے بہت زیادہ مشابہ تھے۔
صاحب کے لفظ سے یہ اشارہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات مبارک کی طرف کیا تھا۔ کیوں کہ آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے بہت زیادہ مشابہ تھے۔