‌صحيح البخاري - حدیث 3338

كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ} [هود: 25] صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا عَنِ الدَّجَّالِ، مَا حَدَّثَ بِهِ نَبِيٌّ قَوْمَهُ: إِنَّهُ أَعْوَرُ، وَإِنَّهُ يَجِيءُ مَعَهُ بِمِثَالِ الجَنَّةِ وَالنَّارِ، فَالَّتِي يَقُولُ إِنَّهَا الجَنَّةُ هِيَ النَّارُ، وَإِنِّي أُنْذِرُكُمْ كَمَا أَنْذَرَ بِهِ نُوحٌ قَوْمَهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3338

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں باب : سورۃ نوح میں اللہ کا یہ فرمانا ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، ہم سے شیبان نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے ابوسلمہ نے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، آپ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، کیوں نہ میں تمہیں دجال کے متعلق ایک ایسی بات بتادوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو اب تک نہیں بتائی ۔ وہ کانا ہوگا اور جنت اور جہنم جیسی چیز لائے گا ۔ پس جسے وہ جنت کہے گا درحقیقت وہی دوزخ ہوگی اور میں تمہیں اس کے فتنے سے اسی طرح ڈراتا ہوں ، جیسے نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو ڈرایا تھا ۔
تشریح : اللہ پاک اپنے بندوں کو آزمانے کے لیے دجال کو پہلے کچھ کاموں کی طاقت دے دے گا پھر بعد میں اس کی عاجزی ظاہر کردے گا، ایسی صورت خود بتادے گی کہ وہ خدا نہیں ہے۔ احادیث میں نوح علیہ السلام کا ذکر آیا ہے باب سے یہی مناسبت ہے۔ اللہ پاک اپنے بندوں کو آزمانے کے لیے دجال کو پہلے کچھ کاموں کی طاقت دے دے گا پھر بعد میں اس کی عاجزی ظاہر کردے گا، ایسی صورت خود بتادے گی کہ وہ خدا نہیں ہے۔ احادیث میں نوح علیہ السلام کا ذکر آیا ہے باب سے یہی مناسبت ہے۔