كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْمِسْهُ، فَإِنَّ فِي إِحْدَى جَنَاحَيْهِ دَاءً وَفِي الأُخْرَى شِفَاءً صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ، سَمِعَ سُفْيَانَ بْنَ أَبِي زُهَيْرٍ الشَّنَئِيَّ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ «مَنِ اقْتَنَى كَلْبًا، لاَ يُغْنِي عَنْهُ زَرْعًا وَلاَ ضَرْعًا، نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ» فَقَالَ السَّائِبُ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِي وَرَبِّ هَذِهِ القِبْلَةِ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی باب : اس حدیث کا بیان جب مکھی پانی یا کھانے میں گرجائے تو اس کو ڈبودے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے ۔ ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے یزید بن خصیفہ نے خبر دی ، کہا کہ مجھے سائب بن یزید نے خبر دی ، انہوں نے سفیان بن ابی زہیر شنوی رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ نے فرمایا ، کہ جس نے کوئی کتا پالا ، نہ تو پالنے والے کا مقصد کھیت کی حفاظت ہے اور نہ مویشیوں کی ، تو روزانہ اس کے نیک عمل میں سے ایک قیراط ( ثواب ) کی کمی ہوجاتی ہے ۔ سائب نے پوچھا ، کیا تم نے خود یہ حدیث رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی ؟ انہوں نے کہا ، ہاں ! اس قبلہ کے رب کی قسم ( میں نے خود اس حدیث کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے )