كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابٌ: خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ فَوَاسِقُ، يُقْتَلْنَ فِي الحَرَمِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ، فَنَزَلَتْ {وَالمُرْسَلاَتِ عُرْفًا} [المرسلات: 1] فَإِنَّا لَنَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ، إِذْ خَرَجَتْ حَيَّةٌ مِنْ جُحْرِهَا، فَابْتَدَرْنَاهَا لِنَقْتُلَهَا، فَسَبَقَتْنَا فَدَخَلَتْ جُحْرَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «وُقِيَتْ شَرَّكُمْ كَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا» وَعَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ، قَالَ: وَإِنَّا لَنَتَلَقَّاهَا [ص:130] مِنْ فِيهِ رَطْبَةً وَتَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، وَقَالَ: حَفْصٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : پانچ بہت ہی برے (انسان کو تکلیف دینے والے) جانور ہیں ، جن کو حرم میں بھی مارڈالنا درست ہے۔
ہم سے عبدہ بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ بن آدم نے خبردی ، انہیں اسرائیل نے ، انہیں منصور نے ، انہیں ابراہیم نے ، انہیں علقمہ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ( مقام منیٰ میں ) ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آیت ﴾والمرسلات عرفا﴿نازل ہوئی ، ابھی ہم آپ کی زبان مبارک سے اسے سن ہی رہے تھے کہ ایک بل میں سے ایک سانپ نکلا ۔ ہم اسے مارنے کے لیے جھپٹے ، لیکن وہ بھاگ گیا اور اپنے بل میں داخل ہوگیا ، ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ) اس پر فرمایا ، تمہارے ہاتھ سے وہ اسی طرح بچ نکلا جیسے تم اس کے نشان سے بچ گئے اور یحییٰ نے اسرائیل سے روایت کیا ہے ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے علقمہ نے اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اسی طرح روایت کیا اور کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے اس سورۃ کو تازہ بتازہ سن رہے تھے اور اسرائیل کے ساتھ اس حدیث کو ابوعوانہ نے مغیرہ سے روایت کیا اور حفص بن غیاث اور ابومعاویہ اور سلیمان بن قرم نے بھی اعمش سے بیان کیا ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے اسود نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے ۔
تشریح :
ابوعوانہ کی روایت کو خود مؤلف نے کتاب التفسیر میں اور حفص کی روایت کو بھی مؤلف نے کتاب الحج میں اور ابومعاویہ کی روایت کو امام مسلم نے وصل کیا، سلیمان بن قرم کی روایت کو حافظ نے کہا، میں نے موصولاً نہیں پایا۔
ابوعوانہ کی روایت کو خود مؤلف نے کتاب التفسیر میں اور حفص کی روایت کو بھی مؤلف نے کتاب الحج میں اور ابومعاویہ کی روایت کو امام مسلم نے وصل کیا، سلیمان بن قرم کی روایت کو حافظ نے کہا، میں نے موصولاً نہیں پایا۔