كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابٌ: خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ فَوَاسِقُ، يُقْتَلْنَ فِي الحَرَمِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: خَمْسٌ فَوَاسِقُ، يُقْتَلْنَ فِي الحَرَمِ: الفَأْرَةُ، وَالعَقْرَبُ، وَالحُدَيَّا، وَالغُرَابُ، وَالكَلْبُ العَقُورُ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : پانچ بہت ہی برے (انسان کو تکلیف دینے والے) جانور ہیں ، جن کو حرم میں بھی مارڈالنا درست ہے۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، پانچ جانور موذی ہیں ، انہیں حرم میں بھی مارا جاسکتا ہے ( توحل میں بطریق اولیٰ ان کا مارنا جائز ہوگا ) چوہا ، بچھو ، چیل ، کوا اور کاٹ لینے والا کتا ۔
تشریح :
صحت انسانی کے لحاظ سے بھی یہ جانور بہت مضر ہیں۔ اگر ان میں سے ہر جانور کو اس کے مضر اثرات کی روشنی میں دیکھا جائے تو حدیث نبوی کا بیان صاف طور پر ذہن نشین ہوجائے گا۔
صحت انسانی کے لحاظ سے بھی یہ جانور بہت مضر ہیں۔ اگر ان میں سے ہر جانور کو اس کے مضر اثرات کی روشنی میں دیکھا جائے تو حدیث نبوی کا بیان صاف طور پر ذہن نشین ہوجائے گا۔