كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابٌ: خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الجِبَالِ صحيح فَحَدَّثَهُ أَبُو لُبَابَةَ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ قَتْلِ جِنَّانِ البُيُوتِ، فَأَمْسَكَ عَنْهَا»
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے ۔
پھر ان سے ابولبابہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گھروں کے پتلے یا سفید سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے تو انہوں نے مارنا چھوڑدیا ۔
تشریح :
حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ابھی پیچھے آیت شریفہ وبث فیہا من کل دآب ( البقرہ: 164 ) کے ذیل باب منعقد فرمایا تھا۔ ان جملہ احادیث کا تعلق اسی باب کے ساتھ ہے۔ درمیان میں بکری کا ضمنی طور پر ذکر آگیا تھا۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر اس کے لیے الگ باب باندھنا مناسب جانا۔ پھر بکری کی احادیث کے بعد باب زیر آیت وبث فیہا من کل دآب ( البقرہ: 164 ) کے ذیل ان جملہ احادیث کو لائے جن میں حیوانات کی مختلف قسموں کا ذکر ہوا ہے۔ فتدبرو فقک اللہ
حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ابھی پیچھے آیت شریفہ وبث فیہا من کل دآب ( البقرہ: 164 ) کے ذیل باب منعقد فرمایا تھا۔ ان جملہ احادیث کا تعلق اسی باب کے ساتھ ہے۔ درمیان میں بکری کا ضمنی طور پر ذکر آگیا تھا۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر اس کے لیے الگ باب باندھنا مناسب جانا۔ پھر بکری کی احادیث کے بعد باب زیر آیت وبث فیہا من کل دآب ( البقرہ: 164 ) کے ذیل ان جملہ احادیث کو لائے جن میں حیوانات کی مختلف قسموں کا ذکر ہوا ہے۔ فتدبرو فقک اللہ