كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابٌ: خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الجِبَالِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الأَبْتَرِ وَقَالَ: «إِنَّهُ يُصِيبُ البَصَرَ، وَيُذْهِبُ الحَبَلَ»
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے ۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ، ان سے ہشام نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دم بریدہ سانپ کو مارڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ یہ آنکھوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور حمل کو ساقط کردیتا ہے ۔
تشریح :
یعنی ان میں زہریلا مادہ اتنا زود اثر ہے کہ اس کی تیز نگاہی اگر کسی کی آنکھ سے ٹکراجائے تو بصارت کے زائل ہونے کا خوف ہے۔ اسی طرح حاملہ عورتوں کا حمل ساقط کرنے کے لیے بھی ان کی تیز نگاہی خطرناک ہے۔ پھر زہر کس قدر مہلک ہوگا اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔
یعنی ان میں زہریلا مادہ اتنا زود اثر ہے کہ اس کی تیز نگاہی اگر کسی کی آنکھ سے ٹکراجائے تو بصارت کے زائل ہونے کا خوف ہے۔ اسی طرح حاملہ عورتوں کا حمل ساقط کرنے کے لیے بھی ان کی تیز نگاہی خطرناک ہے۔ پھر زہر کس قدر مہلک ہوگا اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔