كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجُلاَنِ يَسْتَبَّانِ، فَأَحَدُهُمَا احْمَرَّ وَجْهُهُ، وَانْتَفَخَتْ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ، لَوْ قَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ، ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ فَقَالُوا لَهُ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: تَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَقَالَ: وَهَلْ بِي جُنُونٌ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، ان سے ابوحمزہ نے ، ان سے اعمش نے ، ان سے عدی بن ثابت نے اور ان سے سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا اور ( قریب ہی ) دو آدمی آپس میں گالی گلوچ کررہے تھے کہ ایک شخص کا منھ سرخ ہوگیا اور گردن کی رگیں پھول گئیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر یہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا غصہ جاتا رہے گا ۔ اگر یہ شخص پڑھ لے ۔ ( ترجمہ ) ” میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی شیطان سے “ ۔ تو اس کا غصہ جاتا رہے گا ۔ لوگوں نے اس پر اس سے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے ہیں کہ تمہیں شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے ، اس نے کہا ، کیا میں کوئی دیوانہ ہوں ۔
تشریح :
وہ سمجھا کہ شیطان سے پناہ جب ہی مانگتے ہیں جب آدمی دیوانہ ہوجائے حالانکہ غصہ پن بھی دیوانہ پن یا جنون ہی ہے۔ قسطلانی نے کہا شاید یہ شخص منافق یا بالکل گنہ گار قسم کا ہوگا۔
وہ سمجھا کہ شیطان سے پناہ جب ہی مانگتے ہیں جب آدمی دیوانہ ہوجائے حالانکہ غصہ پن بھی دیوانہ پن یا جنون ہی ہے۔ قسطلانی نے کہا شاید یہ شخص منافق یا بالکل گنہ گار قسم کا ہوگا۔