كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ الجَنَّةِ وَأَنَّهَا مَخْلُوقَةٌ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ أَهْلَ الجَنَّةِ يَتَرَاءَوْنَ أَهْلَ الغُرَفِ مِنْ فَوْقِهِمْ، كَمَا يَتَرَاءَوْنَ الكَوْكَبَ الدُّرِّيَّ الغَابِرَ فِي الأُفُقِ، مِنَ المَشْرِقِ أَوِ المَغْرِبِ، لِتَفَاضُلِ مَا بَيْنَهُمْ» قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ تِلْكَ مَنَازِلُ الأَنْبِيَاءِ لاَ يَبْلُغُهَا غَيْرُهُمْ، قَالَ: «بَلَى وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، رِجَالٌ آمَنُوا بِاللَّهِ وَصَدَّقُوا المُرْسَلِينَ»
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : جنت کا بیان اور یہ بیان کہ جنت پیدا ہوچکی ہے۔
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک بن انس نے بیان کیا ، ان سے صفوان بن سلیم نے ، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جنتی لوگ اپنے سے بلند کمرے والوں کو اوپر اسی طرح دیکھیں گے جیسے چمکتے ستارے کو جو صبح کے وقت رہ گیا ہو ، آسمان کے کنارے پورب یا پچھم میں دیکھتے ہیں ۔ ان میں ایک دوسرے سے افضل ہو گا ۔ لوگوں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ! یہ تو انبیاء کے محل ہوں گے جنہیں ان کے سوار اور کوئی نہ پا سکے گا ۔ آپ نے فرمایا کہ نہیں ، اس ذات کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ۔ یہ ان لوگوں کے لیے ہوں گے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور انبیاء کی تصدیق کی ۔
تشریح :
جو لوگ دنیا میں انبیائی طریق کار پر کاربند رہے اور اسلام قبول کرکے اعمال صالحہ میں زندگی گزاری، یہ محل ان ہی کے ہوں گے۔ ( اللہم اجعلنا منہم۔ آمین )
جو لوگ دنیا میں انبیائی طریق کار پر کاربند رہے اور اسلام قبول کرکے اعمال صالحہ میں زندگی گزاری، یہ محل ان ہی کے ہوں گے۔ ( اللہم اجعلنا منہم۔ آمین )