‌صحيح البخاري - حدیث 3233

كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَةُ فِي السَّمَاءِ، آمِينَ صحيح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، {لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الكُبْرَى} [النجم: 18]، قَالَ: «رَأَى رَفْرَفًا أَخْضَرَ سَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3233

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے علقمہ نے اور ان سے عبداللہ ص نے ( اللہ تعالیٰ کے ارشاد ) ﴾لقد رای من ایات ربہ الکبریٰ ﴿ کے متعلق بتلایا کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سبز رنگ کا بچھونا دیکھا تھا جو آسمان میں سارے کنارے کو گھیرے ہوئے تھا ۔
تشریح : اس پر حضرت جبرئیل علیہ السلام بیٹھے ہوئے تھے یا ان کے پر تھے۔ اس پر حضرت جبرئیل علیہ السلام بیٹھے ہوئے تھے یا ان کے پر تھے۔